رات گئے افغانستان میں زلزلہ؛ 800 سے زائد اموات، قیامت صغریٰ کے مناظر
یہ زلزلہ پاکستانی وقت کے مطابق تقریباً رات ساڑھے 12 بجے کے قریب پیش آیا۔ یہ ایسا وقت تھا جب افغانستان اور پاکستان میں آدھی رات کا وقت ہوتا ہے۔

مشرقی افغانستان اور پاکستان میں 31 اگست اور یکم ستمبر کی درمیانی شب زلزلے کے شدید جھٹکے محسوس کئے گئے جن کی شدت 6 ریکارڈ کی گئی۔
زلزلہ کا مرکز افغانستان کے شہر جلال آباد کے قریب تھا ۔ جہاں پاکستان میں اس زلزلے سے جانی و مالی نقصان نہ ہونے کی اطلاعات ہیں، وہیں افغانستان میں اس زلزلے سے شدید جانی و مالی نقصان ہوا ہے۔
افغان حکومت کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد کے ایک بیان کے مطابق، گزشتہ رات آنے والے اس زلزلہ سے اب تک کم از کم 800 افراد جاں بحق جبکہ 2500 سے زائد افراد زخمی ہوئے ہیں۔
یہ زلزلہ پاکستانی وقت کے مطابق تقریباً رات ساڑھے 12 بجے کے قریب پیش آیا۔ یہ ایسا وقت تھا جب افغانستان اور پاکستان میں آدھی رات کا وقت ہوتا ہے۔
یہی وجہ ہے کہ افغانستان جو کہ اس زلزلہ کا مرکز تھا وہاں بڑی تعداد میں جانی و مالی نقصان ہوا۔ تاہم پاکستان اس آفت سے محفوظ رہا۔
افغانستان میں زلزلہ، اموات میں اضافے کا خدشہ:
افغانستان میں رات گئے زلزلہ سے اب تک کے سرکاری اعداد و شمار کے مطابق 800 سے زائد افراد کے جاں بحق ہونے کی اطلاعات ہیں۔
دور دراز علاقے اور گاؤں جہاں ابھی تک مکمل امداد سرگرمیوں کی رسائی ممکن نہیں بنائی جا سکی وہ رسائی ممکن بنائے جانے کے بعد ان اعداد و شمار میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔
افغانستان کے سرحدی علاقوں بالخصوص خیبرپختونخوا ، پنجاب اور وفاقی دارالحکومت سمیت پاکستان کے کئی حصوں میں بھی رات گئے زلزے کے شدید جھٹکے محسوس کئے گئے۔
تاہم پاکستان میں اب تک اس زلزلے سے کسی قسم کے جانی و مالی نقصان کی اطلاعات موصول نہیں ہوئی ہیں۔
تاہم رات گئے زلزلہ سے ملک بھر میں خوف و ہراس پھیل گیا اور شہری گھروں سے کلمہ طیبہ کا ورد کرتے ہوئے باہر نکل آئے۔
افغانستان میں زلزلہ کے آفٹر شاکس:
ابتدائی طور پر 6 شدت کے زلزلے کے بعد کئی افغانستان میں زلزلہ کے آفٹر شاکس بھی ریکارڈ کئے گئے جن کی شدت 5۔4 سے لیکر 2۔5 تک ریکارڈ کی گئی۔
ان آفٹرشاکس نے پہلے سے تباہ شدہ افغانستان کے شہروں کو مزید تباہی کی طرف دھکیل دیا جبکہ زلزلے سے دیگر ملحقہ ممالک پاکستان ، انڈیا، تاجکستان تک جھٹکے محسوس کئے گئے۔
زلزلے کے بعد بین الاقوامی ادارے بالخصوص اقوام متحدہ اور این جی اوز متحرک ہو گئی اور ہنگامی طور پر مقامی حکام کے ساتھ مل کر امدادی کارروائیاں شروع کر دی گئیں۔
اقوام متحدہ اور پاکستان کا افسوس کا اظہار، مدد کی یقین دہانی:
زلزلہ کے بعد اقوام متحدہ کے جنرل سیکرٹری جنرل آنتونیو گوترش کی جانب سے ایک ٹویٹ میں دکھ کی اس گھڑی میں افغان شہریوں کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا۔
سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ کا کہنا تھا کہ ” میں متاثرین کے اہلخانہ سے گہری تعزیت کا اظہار کرتا ہوں جبکہ زخمیوں کی جلد صحت کیلئے دعا گو ہوں”۔
انہوں نے یقین دہانی کرائی کے اقوام متحدہ کی ٹیم افغانستان کے متاثرہ علاقوں میں متحرک ہے اور امدادی کارروائیوں میں کوئی کسر باقی نہ چھوڑے گی۔
مزید پڑھیں: افغان پناہ گزینوں کی واپسی کی ڈیڈ لائن، مہاجرین کو کیا مسائل درپیش ، مستقبل کیا ہوگا؟
پاکستان کا اظہار افسوس، تعاون کی یقین دہانی:
وزیر اعظم پاکستان شہباز شریف کی جانب سے بھی رات گئے زلزلہ میں افغانستان میں جانی و مالی نقصان پر افسوس کا اظہار کیا۔
Deeply saddened by the devastating earthquake in eastern Afghanistan, which shook Kabul & was also felt in various parts of Pakistan, including Islamabad.
With reports confirming hundreds of precious human lives lost & villages destroyed, our hearts go out to the victims and…
— Shehbaz Sharif (@CMShehbaz) September 1, 2025
انہوں نے حکومتِ پاکستان اور عوام کی طرف سے متاثرہ خاندانوں سے تعزیت کرتے ہوئے دکھ کی گھڑی میں ہر مشکل امداد اور تعاون کی یقین دہانی کرائی۔
زلزلہ کے بعد موجودہ صورتحال:
افغانستان میں زلزلہ کے بعد پیر کی دوپہر تک کی اطلاعات کے مطابق مقامی حکام اور بین الاقوامی ادارے افغانستان میں ریسکیو آپریشن میں مصروف ہیں۔
ابتدائی طور پر ملبے میں پھنسے افراد کو نکالے جانے کیلئے اقدامات اٹھائے جارہے ہیں۔ دوسری جانب کئی علاقوں کے منہدم ہو جانے سے طبی مراکز پر زخمیوں کی تعداد میں ہر لمحے اضافہ ہو رہا ہے ۔
واقعہ کی شدت اور آفٹر شاکس کو مدنظر رکھتے ہوئے جانی نقصان کی حتمی تعداد ابھی بتائی نہیں جاسکتی، تاہم یہ حالیہ سالوں میں افغانستان میں پیش آنے والی قدرتی آفات میں سے ایک بڑی آفت ہے جس نے چند لمحوں میں سینکڑوں لوگوں کو لقمہ اجل بنا دیا۔