بلاگزاویہ

ادھار واپس لینے کے مزاحیہ لیکن آزمودہ نسخے

ایک مزاح نگار کا قول ہے کہ ” منتر کا دور پرانا ہوا، اگر آپ کسی شخص کو غائب کرنا چاہتے ہیں تو اسے ادھار دے دیں۔ جہاں دکانوں پر گاہگوں کو ادھار سے معذرت کرنے کیلئے مزاحیہ اقوال لکھے ہوتے وہیں ادھار واپس لینے کیلئے بھی اب آئے روز نئے نئے طریقے سننے کو ملتے جسے سن کر انسان ہنسے اور داد دیئے بغیر نہیں رہ سکتا۔
ایسا ہی ایک واقعہ ایک سرکاری یونیورسٹی میں پیش آیا جہاں ایک نوجوان کا اسکے تین ، چار روم میٹ سمیت کئی دوستوں نے ادھار واپس کرنا تھا لیکن وہ اسے تاریخ پر تاریخ دیتے رہتے تھے۔ایک دن اس کے روم میٹس کی موجودگی میں اسکے ایک دوست نے اسے ڈانٹا کہ جب تمہیں پتا ہوتا ہے کہ ادھار کے پیسے واپس نہیں ملنے تو تم کیوں ادھار دیتے رہتے ہو۔
اس پر وہ نوجوان مسکرایا اور بولا کہ میں نے سنا ہے کہ جو بندہ اپنا ادھار واپس نہیں کرے گا اور اسی طرح دنیا سے رخصت ہو جائے گا، تو اس کے ذمے ادھار باقی رہے گا۔ یوں قیامت کے روز اس کے حصے کی نیکیاں ادھار دینے والے شخص کو دی جائیں گی یہاں تک کے اس کا حساب چکتا ہو جائے گا۔
وہ قہقہہ لگاتے ہوئے بولا، بس بھائی آخرت کیلئے تیاری کر رہا ہوں۔ یہ سنتے ہی اس کے پاس بیٹھے روم میٹ نے جھٹ پٹ اس سے دریافت کیا کہ اس کے ذمے کتنے پیسے ادا کرنے کو ہیں؟ اور اسکے بعد فوراً ہی اس نے پیسے واپس کر دیئے۔
اس نوجوان نے اپنے روم میٹ کو بہت سمجھایا کہ بھائی میں آپکی بات نہیں کر رہا تھا۔ لیکن ادھار واپس کرنے والا اب ہر صورت ادھار واپس کرنے کو تیار تھا۔

مزید پڑھیں: ننھے شیراز نے ایک ملین سبسکرائبر کی خوشی کس شخصیت کے ساتھ منائی

اسی طرح انٹرنیٹ پر ایک تصویر وائرل ہو رہی ہے جس میں ایک سبزی فروش نے اپنی دکان کے اوپر جلی حروف میں کچھ ایسی تحریر درج کر رکھی ہے: سامنے والے یامین پکوان ہاؤس والے نے ہمارے 9000 روہے واپس نہیں کیئے ، اس لیئے ادھار بند ہے۔ اس تحریر کے بعد اگرچہ اس دکان والے سے کنفرم کرنے کا کوئی ذریعہ موجود نہیں، تاہم ایسے عمل کے بعد یہ امید ضرور نظر آتی ہے کہ بالآخر اس حرکت نے پڑوسی دکان والے کو ضرور شرم دلائی ہوگی اور ادھار واپس آگیا ہوگا۔

ایک اور مزاحیہ واقعہ سننے کو ملتا ہے جہاں ایک دوست نے دوسرے دوست کو ایک ہزار روپے ادھار واپس کرنا تھا۔ اب ادھار واپس کرنے والا دوست جب بھی ادھار دینے والے دوست سے کوئی بات کرتا تو وہ جواب کے ساتھ ایک ہزار فٹ کرتا۔
مثال کے طور پر وہ اسے سلام کرتا تو جواب میں اسکا دوست جواب میں کہتا: ایک ہزار بار وعلیکم السلام۔یوں تھوڑی دیر بعد تنگ آکر دوست چلایا اور بولا کہ بھائی معاف کردے ، دے دیتا ہوں تیرے ایک ہزاور روپے۔
تو یہ تھے چند نسخے جو ادھار واپس لینے کیلئے آزمائے گئے۔اگر آپ بھی کوئی ایسا نسخہ رکھتے ہیں تو کمنٹ باکس میں لکھیں تا کہ اردو وائس ٹی وی آپکی آواز دوسروں تک پہنچائے۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button