
چند روز قبل تک پاکستان تحریک انصاف کے پاس خود چل کر جانے کی پیشکش کرنے والی حکومت اب پی ٹی آئی کے ساتھ مذاکرات سے پیچھے ہٹ گئی ہے۔ اس سے قبل وزیر اعظم کے سیاسی امور کے مشیر راناثناء اللہ نے ایک پروگرام میں یہ تک کہہ دیا تھا کہ عمران خان اتنا کہہ دیں کہ ہم سے رابطہ کریں ہم خود ان کے پاس چلے جائیں گے۔
تاہم اب حکومت کے پیچھے ہٹنے کی وجہ عمران خان کے ایکس اکاؤنٹ سے پوسٹ کی گئی ویڈیو بتائی جارہی ہے۔ 27 مئی کو عمران خان کے اکاؤنٹ سے ایک ویڈیو پوسٹ کی گئی جو 1971 کے ملک ٹوٹنے کے پس منظرمیں تھی۔
ویڈیو کے ساتھ لکھا گیا تھا کہ ہر پاکستانی کو حمود الرحمان کمیشن رپورٹ پڑھتے ہوئے فیصلہ کرنا چاہیے کہ اصل غدار کون تھا، شیخ مجیب یا یحییٰ خان۔
اس ویڈیو کے پوسٹ ہونے کے بعد سے پاکستان تحریک انصاف پر تنقید کا نیا دور کھل گیا۔ پی ٹی آئی چیئرمین بیرسٹر گوہر نے اس حوالے سے وضاحت پیش کرتے ہوئے بتایا کہ عمران خان اس اکاؤنٹ کو خود استعمال نہیں کرتے۔
لیکن پیپلز پارٹی رہنما شرجیل انعام میمن نے دعویٰ کیا کہ یہ ویڈیو عمران خان نے خود پوسٹ کی اور انہیں جیل میں ایکس اکاؤنٹ چلانے کی سہولت حاصل ہے۔
مزید پڑھیں: علی امین گنڈا پور محسن نقوی سے کیوں مل رہے ہیں؟
اس ویڈیو کو لے کر حکومتی ادارے متحرک ہوئے اور ایف آئی اے نے اس حوالے سے عمران خان سے تفتیش شروع کرتے ہوئے پیکا ایکٹ کے تحت کارروائی کا عندیہ بھی دیا ہے۔
اس سے قبل حکومت پی ٹی آئی کے ساتھ مذاکرات کا ہاتھ بڑھا رہی تھی، تاہم اب یہ ہاتھ دوبارہ کھنچتا دکھائی دے رہا ہے۔ ڈپٹی وزیر اعظم اسحاق ڈار نے اس حوالے سے میڈیا کو بیان دیا ہے کہ وہ مذاکرات کے حق میں ہیں لیکن ریاستی اداروں کے خلاف کھڑا ہونے والوں کے ساتھ نہیں۔
پی ٹی آئی نے ابھی تک حکومت سے کسی قسم کے مذاکرات کی پہلے بھی مشروط آمادگی ظاہر نہیں کی تھی اور اسٹیبلشمنٹ سے مذاکرات کی خواہش کا اظہار کیا تھا لیکن ترجمان پاک فوج نے اسے پہلے معافی مانگنے کی شرط سے مشروط کیا تھا۔
One Comment