
عمران خان کی رہائی کیلئے کیا کردار ادا کیا گیا؟ پی ٹی آئی کے اندر سے خود احتسابی کیلئے آوازیں اٹھنے لگ گئیں۔
پی ٹی آئی اسلام آباد ریجن کے صدر عامر مغل نے پارٹی چیئرمین بیرسٹر گوہر علی خان اور سیکرٹری جنرل سلمان اکرم راجہ کو خط لکھ ڈالا۔
عمران خان کی رہائی کیلئے خوداحتسابی کی کال؛ عامر مغل کا خظ:
اپنے خط میں عامر مغل نے پارٹی چیئرمین بیرسٹر گوہر علی خان اور سیکرٹری جنرل سلمان اکرم راجہ کو مخاطب کرتے ہوئے لکھا کہ "جیسا کہ ہمارے لیڈر محترم عمران خان گزشتہ ایک سال اور سات ماہ سے قید و بند کی بدترین صعوبتیں جھیل رہے ہیں ہمیں اپنی خود احتسابی کا عمل جاری رکھتے ہؤے سوچنا چاہیئے کہ ہمارا عمران خان کی رہائ کیلئے عملی طور پرکیاکردار ہے ۔ جہاں آپ الیکٹرانک میڈیا، سوشل میڈیا، عدالتی محاذ، مزاکرات، دیگر اپوزیشن جماعتوں کےساتھ اتحاد پر بیک وقت کام کررہے ہیں وہاں ہماری اصل اور سب سے بڑی طاقت گراؤنڈ پر ایک بے مثال پرامن اور بڑی و عملی سیاسی مہم چلانا ہےجس کے پریشر سے یہ فاشسٹ رجیم عمران خان کو رہاکرنےپرمجبور ہوجائے”۔
عامر مغل کا کہنا تھا کہ ” ہمیں دیکھنا ہوگا کہ کیا ہمارے مرکزی عہدیداران، صوبائ عہدیداران، ریجنل صدور و عہدیداران، ضلعی و تحصیل عہدیداران، یوسی لیول کے عہدیداران سمیت ممبران قومی و صوبائی اسمبلی، سینیٹرز و ٹکٹ ہولڈرز عملی طور پر پارٹی کی ہر کال پر باہر نکل کر لیڈ کرتے ہؤے میدان عمل میں نکلے ہیں۔”
اپنے خط میں عامر مغل نے لکھا کہ ہمارے ہاں ذمہ داران کی تین طرح کی کیٹیگریز ہیں ۔ ایک جو سرے سے کسی بھی پارٹی کال پر نکلتے ہی نہیں ۔ دو جو صرف تصویر یا چند منٹ کی ویڈیو بنانے کیلئے نکلتے ہیں لیکن کسی بھی پارٹی کال پر پروٹیسٹ کو پراپر لیڈ نہیں کرتے ۔ تین ہرکال پر نکلتے ہیں اور پراپر لیڈ کرتے ہیں۔
مزیدپڑھیں: محمد مالک؛ عمران خان کا گریبان پکڑنے سے مہمانوں کی رائے پر معافی کا سفر
پی ٹی آئی کی گزشتہ ایک سال میں بڑی احتجاجی کالز:
پارٹی چیئرمین و سیکرٹری جنرل کے نام خط میں عامرمغل نے لکھا کہ گزشتہ ایک سال میں پارٹی کی طرف سے محترم عمران خان کی رہائ کیلئے دی جانے والی بڑی کالز میں 13 اگست کی رات ریلی ، صوابی کے 3 جلسے ، لاہور کاہنہ جلسہ ، 8ستمبر سنگجانی اسلام آباد جلسہ ،28 ستمبر پنڈی لیاقت باغ پروٹیسٹ، 4اکتوبر اسلام آباد ڈی چوک پروٹیسٹ ، 4اکتوبر لاہور مینار پاکستان پروٹیسٹ ، 24 نومبر اسلام آباد Dچوک پروٹیسٹ شامل ہیں۔
پارٹی کیا ایکشن لے؟ عامر مغل نے بتا دیا:
عامر مغل کا کہنا تھا کہ میری آپ سے گزارش ہے کہ ان تمام پارٹی ایکٹوٹیز کی حاضری شیٹس بنائیں جن اسٹیک ہولڈرز نے ان پارٹی احتجاجوں میں اپنے متعلقہ حلقے یا ذمہ داری کےساتھ انصاف کرتے ہؤے لیڈ کیا ہے انہیں نہ صرف شاباش دیں بلکہ مزید ذمہ داریاں بھی دیں۔
رہنما پی ٹی آئی کا مزید کہنا تھا کہ جن اسٹیک ہولڈرز نے صرف خانہ پری کی ہے اور فوٹو سیشن کیا ہے انہیں فوری طور پر ذمہ داریوں سے ہٹائیں اور بیک بینچز پر بٹھائیں ان کی جگہ فرنٹ فٹ پر لڑنے والے کارکن لائیں ۔ رہنما پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ جو سرے سے نکلے ہی نہیں انہیں یکسر پارٹی کے ہر عہدے سے ہٹا کر پراپر فارغ کریں یہی ایک طریقہ ہے اگر ہم عمران خان کو جیل سے باہر لانا چاہتے ہیں اگلے مرحلہ میں عید کے بعد ایک بار پھر سے سڑکوں پر تحریک چلانا چاہتے ہیں تو چلے ہؤے کارتوسوں کو فارغ کریں اور قربانی دینے والے کارکنان کو سامنے لائیں۔
اپنے سے خود احتسابی کا آغاز کرتے ہوئے عامر مغل کاکہنا تھا کہ سب سے پہلے میں اپنے آپ کو بحیثیت ریجنل صدر احتساب کیلئے پیش کرتا ہوں اگر میں نے پچھلے ایک سال (بلکہ 9 اپریل 2022 سے لیکر آج تک )میں ہونے والے ان تمام ایونٹس میں فرنٹ فٹ سے لیڈ نہیں کیا توسب سے پہلے مجھے اس عہدے سے ہٹا کر احتساب کا آغاز کریں۔