
ملٹری کورٹس سے 9 مئی کے 105 ملزمان کو سزائیں ملنے کے بعد قانونی ماہرین کی جانب سے کئی سوالات اٹھائے جارہے ہیں جن کا جواب ابھی ملتا نظر نہیں آرہا۔
ان میں کئی قانونی سوالات ہیں اور یہ سوال کرنے والے پاکستان تحریک انصاف کے وکیل رہنما ہیں جو اس کو جواب مانگ رہے ہیں۔
ایسا ہی ایک نقطہ ابوذر سلمان نیازی نے 9 مئی کی سازش میں عمران خان کے ملوث ہونے کے الزام میں اٹھایا۔
ابوذر سلمان نیازی کا کہنا تھا کہ 9 مئی کے واقعے کے لیے ریاست نے جعلی ثبوت پیش کرنے کی کوشش کی۔ پولیس کے طوطوں نے عدالت میں کہا انہوں نے عمران خان کو کور کمانڈر ہاؤس پر حملے کی ہدایت کرتے ہوئے سنا . کیا کانسٹیبل صوفے کے پیچھے، ایک میز کے نیچے اور ایک پردے کے پیچھے چھپا ہوا تھا؟ اس ثبوت کو عدالت نے مسترد کر دیا۔
پی ٹی آئی کے وکیل رہنما اور ایم این اے ملک شفقت اعوان نے ایک ٹی وی شو میں دوران گفتگو انکشاف کیا کہ میانوالی ایئر بیس پر حملے میں دو ملزمان جنہیں ملٹری کورٹ نے سزا دی ہے وہ پہلے سول عدالتوں سے باعزت بری ہو چکے ہیں۔
مزید پڑھیں:عمران خان کی ہاؤس اریسٹ ، سیاسی سپیس دینے کی آفر کی تصدیق
شفقت عباس اعوان نے انکشاف کیا کہ سرگودھا انسداد دہشت گردی عدالت میں سیشن جج نے نوٹ کیا کہ تمام گواہیاں جھوٹی ہیں جس پر بعدازاں عدالت نے تمام ملزمان کو بری کر دیا۔ لیکن ان میں سے دو ملزمان کو ملٹری کورٹس میں لے جایا گیا جہاں انہیں دس سال قید کی سزا سنا دی گئی۔
شفقت عباس کا مزید کہنا تھا کہ یہ باتیں کل جب اپیل میں سامنے آئیں گی تو سوائے شرمندگی کے کچھ حاصل نہیں ہوگا۔
یاد رہے کہ عمران خان کو 9 مئی کی سازش کا الزام دیا جاتا ہے لیکن پی ٹی آئی اس حوالے سے مؤقف رکھتی ہے کہ جب 9 مئی ہوا تب عمران خان زیرِ حراست تھے اور ایسا ہونا ممکن نہیں ہے۔