
صدر پاکستان آصف علی زرداری پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹیرین کی صدارت سے مستعفیٰ ہو گئے ہیں جبکہ میڈیا رپورٹس کے مطابق آصف علی زرداری کے بطور پیپلز پارٹی پرلیمنٹیرین صدارت سے استعفیٰ بارے الیکشن کمیشن آف پاکستان کو بھی آگاہ کر دیا گیا ہے۔
آصف علی زرداری کے استعفے کے پیچھے بتائی جانے والی وجہ یہ ہے کہ اب وہ صدر پاکستان کا عہدہ اپنے پاس رکھتے ہیں۔ صدر سربراہ مملکت ہوتے ہیں اس لئے ان کا کسی ایک سیاسی جماعت سے وابستہ ہونا عہدے کیلئے بہتر نہیں سمجھا جاتا ۔
ایسے میں مخالف سیاسی جماعتوں کی جانب سے ان پر تنقید کی جا رہی تھی کہ صدر مملکت کے عہدے پر براجمان ہونے کے باوجودآصف زرداری ایک سیاسی جماعت کی سربراہی کر رہے ہیں ۔9مارچ 2024 کو حکمران اتحاد کے 411 ووٹ لے کر دوسری بار صدر پاکستان منتخب ہونے والے صدر آصف علی زرداری نے جب 18 اپریل کو پہلی بار پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کیا تو جہاں اپوزیشن کی جانب سے ان کے خطاب میں خلل ڈالا گیا وہیں اپوزیشن لیڈر نے ان کےخطاب کو غیر آئینی بھی قرار دیا ۔
مزید پڑھیں: آصف زرداری بطور صدر ملک کیلئے نیک شگون کیوںنہیںہیں؟
عمر ایوب کا کہنا تھا کہ آصف زرداری نے پیپلز پارٹی کے چیئرمین کی حیثیت سے استعفی نہیں دیا اسی لیے ان کا یہ خطاب غیر آئینی ہے تاہم اب صدر پاکستان نے پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹیرین کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے ۔زرداری کے بعد ان کی بہن فریال تالپور پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹیرین کی صدارت کے لیے مضبوط ترین امید وار ہیں۔
گزشتہ روز ہی صدر مملکت آصف علی زرداری نے امن و امان کے حوالےسےاعلی سطحی اجلاس کی صدارت کی۔صدر مملکت نےصوبہ اور وفاق کےدرمیان کوآرڈینیشن کو مزیدبہتر بنانےاور صوبوں کےساتھ بارڈرمینجمنٹ پر زور دیاکہ اگر ایک صوبہ میں مجرموں کےخلاف آپریشن ہوتو مجرم دوسرےصوبے میں نہ جاسکیں۔.
2 Comments