پاکستانسیاست

عجلت میں‌پاس کی گئی قانون سازی ؛ پیپلز پارٹی کے میاں‌رضا ربانی بھی مخالف

گزشتہ رات عجلت میں پاس کی گئی قوانین کے خلاف حکومت کی اتحادی جماعت پیپلز پارٹی بھی سامنے آ گئی۔ سابق چیئرمین سینیٹ رضا ربانی نے پریس ریلیز جاری کر دی۔رضا ربانی کا کہنا تھا کہ گزشتہ روز پارلیمنٹ کی تاریخ کا ایک تاریک دن تھا، جب حکومت نے قواعد کو معطل کر کے اہم قانون سازی پاس کی۔
بلز کو متعلقہ قائمہ کمیٹیوں کو بھیجا جانا چاہیے تھا، جہاں ان کے اثرات کا جائزہ لیا جاتا۔ قائمہ کمیٹیوں کے غور و خوض کے بعد، پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں کو انہیں بحث کے بعد منظور کرنا چاہیے تھا، جہاں اکثریتی ووٹ کے ساتھ ایوان انہیں منظور کر سکتے تھے۔
رضا ربانی نےمزید کہا کہ ان بلز کا عدلیہ اور مسلح افواج پر گہرا اثر ہے، جس کا نتیجہ سیاست اور جمہوری عمل پر بھی ہوگا۔ تاریخ ہمیں پارلیمانی اور جمہوری عمل کو نظرانداز کرنے کا ذمہ دار ٹھہرائے گی۔
سابق چیئرمین سینیٹ کا مزید کہنا تھا کہ ایسے اقدامات پارلیمنٹ یا آئین کی خودمختاری کا اظہار نہیں ہیں، بلکہ یہ خوف کا اظہار ہیں۔ ایک خوفزدہ پارلیمنٹ یا جمہوری نظام کمزور ہوتا ہے اور اس کا وجود ہمیشہ خطرے میں رہتا ہے۔

مزید پڑھیں:‌جسٹس منیب اختر آؤٹ

یاد رہے کہ گزشتہ رات حکومت نے سروسز چیف کی مدت ملازمت میں توسیع، ججز کی تعداد بڑھانے اور پریکٹس اینڈ پروسیجر کمیٹی میں ترمیم جیسے اہم بلز بنا کسی گفتگو کے صرف چند منٹوں میں پاس کر لئے۔ بل اتنی عجلت میں پاس کئے گئے کہ اگر قومی اسمبلی، سینیٹ، اور قائم مقام صدر یوسف رضا گیلانی کا دستخط کرنے کا وقت جمع کیا جائے تو شاید ایک گھنٹہ بھی نہ بنے۔
صحافی عامر سعید عباسی نے اپنے ایکس اکاؤنٹ پہ حکومت کی اس قانون سازی کا ٹائم جمع کرتے ہوئے لکھا کہ قومی اسمبلی سے 25 منٹ، سینٹ سے 15 منٹ اور قائم مقام صدر یوسف رضا گیلانی سے 2 منٹ میں قوانین بننے اور گزٹ ڈیپارٹمنٹ کے رات کو نوٹیفکیشن چھاپنے کے بعد علی الصبح نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button