
اپنی رہائی کے بعد سے اب تک پی ٹی آئی کے صدر چوہدری پرویز الہیٰ سیاسی سرگرمیوں سے بالکل کنارہ کش ہیں ۔ انہوں نے رہائی کے بعد عمران خان کے خلاف یا ان کے حق میں اب تک کوئی بیان نہیں دیا ہے۔
یہی نہیں وہ پارٹی کی جانب سے منعقد کردہ سرگرمیوں کا حصہ بھی نہیں بن رہے ہیں۔ اس سے قبل ان کے حوالے سے خبر یہ بھی آئی تھی کہ وہ شادیاں اور دوسرے ایونٹ کا حصہ بن رہے ہیں۔ لیکن سیاسی سرگرمیوں میں انہیں نہیں دیکھا گیا ہے۔
ایسا ہی ایک سوال ان کے اسلام اباد میں آج 8 ستمبر کو پی ٹی آئی کے ہونے والے جلسے کے حوالے سے بھی اٹھایا جا رہا ہے۔
اس حوالے سے کالم نگار نوشی گیلانی نے سوال اٹھایا کہ کیا آج کے اہم جلسے میں چوہری پرویز الہیٰ شمولیت اختیار کریں گے؟
جس پر جواب دیتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف کے وکیل رہنما ملک پرویز اقبال کا کہنا تھا کہ چار دن پہلے چوہدری پرویز الہیٰ عدالت پیش ہوئے ، وہ چلنے کے قابل نہیں ہیں ۔
تاہم صحافی ماجد نظامی نے انکشاف کیا ہے کہ چوہدری شجاعت حسین نے دو سال سے جاری خاندان کے اندرونی اختلافات پر قابو پا لیا ہے۔
مزید پڑھیں:رہائی کے بعد چوہدری پرویز الہیٰ پی ٹی آئی سے غائب
ماجد نظامی کا کہنا تھا کہ تمام بڑے چوہدری پرویز الہیٰ چوہدری شجاعت حسین اور اور چوہدری وجاہت میں ملاقاتیں جاری ہیں اور کہا جا رہا ہے کہ پرویز الہیٰ کی رہائی میں خاندان کے بڑوں کا ہاتھ ہے۔
انہوں نے انکشاف کیا کہ چوہدری خاندان کے بڑوں کی جانب سے ہی محسن نقوی کو پیغام بھجوایا گیا کہ اس معاملے کو سلجھانا ہے مزید الجھاؤ کی طرف لے کر نہیں جانا ہے ۔
ماجد نظامی کا کہنا تھا کہ اس لیے ہم دیکھ رہے ہیں کہ جب سے پرویز الہیٰ رہا ہوئے ہیں ان کا کوئی دھواں دار خطاب یا تحریک انصاف اس وقت جو لائن لے رہی ہے اس سے متعلق کوئی بیان سامنے نہیں آیا ہے۔