
گزشتہ کئی دنوں سے سوشل میڈیا پر ایک خبر وائرل ہو رہی ہے جس میں یہ دعویٰ کیاجا رہا ہے کہ کراچی کے جناح ایئر پورٹ کو خفیہ طور پر فروخت کر دیا گیا ہے۔
صرف یہی نہیں اس کے ساتھ 1.8 ارب ڈالر کی رقم بھی بتائی جاری ہے جس میں کراچی ایئر پورٹ کو فروخت کر دیا گیا ہے۔ اگرچہ فروخت ہونے کی رقم تو بتائی جارہی ہے لیکن اس کا خریدار کون ہے اس حوالے سے کسی سوشل میڈیا پوسٹ میں ذکر نہیں کیا گیا ہے۔
پاکستان کی مصروف ترین ایئر پورٹ کو اس طرح خفیہ طور پر بیچنے کی اس خبر نے لوگوں کو چونکا سا دیا ہے۔ سوشل میڈیا پر گردش کرتی ان خبروں میں یہ بھی دعویٰ کیا جارہا ہے کہ کراچی جناح ایئر پورٹ کے بعد اب اسلام آباد ایئر پورٹ کی فروخت کی باری ہے۔
سونے پہ سہاگہ یہ کے حالیہ دنوں میں ویسے بھی چند قومی اداروں کی نیلامی کی باتیں چل رہی ہیں اور یہ بات اس خبر کو مزید تقویت دے رہی ہے۔
مزید پڑھیں: بیرون ملک پاکستانی بھی ٹیکس گوشوارے جمع کرائیں گے
تاہم اب سول ایوی ایشن اتھارٹی نے سوشل میڈیا پر چلنے والی خبر جس میں کہا گیا ہے کہ جناح ایئر پورٹ فروخت کر دیا گیا ہے کہ تردید کر دی ہے۔
سول ایوی ایشن کے سوشل میڈیا سے ایک تحریر شیئر کی گئی جس میں بتایا گیا ہے کہ سوشل میڈیا پر چلنے والی خبر جس میں دعویٰ کیا جارہا ہے کہ کراچی ایئر پورٹ فروخت کر دیا گیا ہے بالکل غلط ہے۔
سول ایوی ایشن کا مزید کہنا ہے کہ ابھی بھی کراچی ایئر پورٹ ان کے زیر انتظام ہے اور عوام سرکاری ذرائع سے آنے والی معلومات پر عمل کریں۔ اور غیر تصدیق شدہ دعوؤں کو آگے پھیلانے سے گریز کریں۔