اسلاممذہب

اسلام آباد کےامام مسجد کی پریشانیاں کیوں بڑھ رہی ہیں؟

یہ اسلام آباد کے بلیو ایریا کی ایک جامع مسجد ہے۔ امام صاحب خطبہ جمعہ سے قبل نمازیوں سے مخاطب ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ گزشتہ ماہ فروری میں مسجد کا گیس کا بل ایک لاکھ تک کا آیا تھا جو کہ یقیناً جنوری میں بڑھتی ہوئی سردی کے سبب گیس کے زیادہ استعمال اور گیس کی قیمتوں میں کئی گنا اضافے کے پیش نظر ہوا۔
امام صاحب کا کہنا ہے کہ گزشتہ ماہ وہ بل ادا نہیں ہو سکا اور اب رواں مہینے اس بل میں مزید اضافہ ہوگا لیکن ابھی تک اس بل کیلئے رقم جمع ہونے کی صورت نظر نہیں آرہی۔
امام صاحب نمازی حضرات کی توجہ مبذول کراتے ہوئے کہہ رہےہیں کہ یہ مسجد خالصتاً پرائیوٹ خرچے پر چلتی ہے جسے حکومت کی جانب سے ایک روپے کی بھی امداد نہیں ہوتی۔اسلیئے تمام نمازی حضرات تعاون کریں۔
امام صاحب کی آواز میں شکوہ بھی ہے جس میں وہ گزشتہ جمعہ بھی تاکید کے باوجود صرف چند ہزار روپے کے جمع ہونے پر نمازیوں سے نسبتاً شکوے کی طرز میں بات کر رہے ہیں۔ ان کایہ بھی کہنا ہے کہ آج سے پہلے انہوں‌نے کبھی ایسی صورتحال نہیں‌دیکھی اور یہ ملک بھر کے امام مسجد کی پریشانیاں بڑھا رہی ہے.
مزید پڑھیں: فیصل مسجد کے مؤذن کی ایمان افروز کہانی

دن بدن بڑھتی گیس اور بجلی کی قیمتیں اسلام آباد کی مساجد کے اماموں کی پریشانیوں میں اضافہ کر رہی ہیں۔ وفاقی دارلحکومت کے پوش علاقوں میں موجود یہ مساجد اور دینی مراکز اب صرف چند پر چلنےسے قاصر ہیں۔ ان تمام مساجد اور مدارس کو ایسے مخیر حضرات کی تلاش ہے جو دن بدن بجلی اور گیس کی بڑھتے بل فی سبیل اللہ بھرنے کی ذمہ داری اپنے ذمہ لے لیں۔
اگرچہ گیس اور بجلی کی قیمتوں میں اضافہ پورا ملک کیلئے ہے،تاہم بڑے شہروں میں لوگ آرام کوزیادہ ترجیح دیتے ہیں جس کے باعث گرمیوں میں مساجد میں اے سی اور سردیوں میں ہیٹر ہونا لازم ہے۔
تاہم لوگوں میں عمومی تاثر پایا جاتا ہے کہ یہ مساجد سرکار کی سرپرستی میں چلتی ہیں ۔ حالانکہ ایسا ہرگز نہیں ۔ صرف چند مساجد کے علاوہ بقیہ مساجد عوامی خرچے پر چلتی ہیں۔ ایسے میں مساجد و مدارس کانظام چلانا اب مشکل ہوتا جا رہا ہے جو اسلام آباد کے امام مسجد کی پریشانیاں‌بڑھنے کا باعث بن رہا ہے۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button