اہم خبریںپاکستان

رواں سال مون سون حد سے زیادہ خطرناک کیوں ہوگا؟

پاکستان میں مون سون کی بارشوں کا آغاز ہونے کو ہے۔ پنجاب ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) کے مطابق 19 جون سے پری مون سون کا متوقع آغاز ہو سکتا ہے۔ لیکن رواں سال مون سون حد سے زیادہ خطرناک ہونے کا خدشہ ہے کیونکہ پی ڈی ایم اے کے ڈائریکٹرجنرل کے مطابق اس سال گرمیوں میں بارش معمول سے 35 فیصد زیادہ ہونے کے امکانات ہیں۔
یوں تو اب تک شدید گرمی اور ہیٹ ویو نے جینا اجیرن کر رکھا ہے، پی ڈی ایم اے کے مطابق 18 جون تک موسم گرم اور خشک رہنے کے ہی امکانات ہیں۔ تاہم 19 سے 22 جون تک پری مون سون شروع ہونےکے امکانات ہیں۔
پی ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ اس سال خطرہ سال 2022 جیسا ہے جب معمول سے زائد بارشوں نے پورے ملک میں سیلابی صورتحال پیدا کردی تھی۔ لیکن اس سال اس وجہ سے خطرات زیادہ ہیں کہ درجہ حرارت معمول سے کہیں زیادہ ہے جس کی وجہ سے گلیشیئرز زیادہ تیزی سے پگل رہے ہیں۔

مزید پڑھیں: فریزر کے بغیر گوشت کو محفوظ بنانے کے روایتی طریقے

ایک اندازے کے مطابق اس وقت دریاؤں میں پانی کی مقدار اس سے کہیں زیادہ ہے جو کہ رواں سال ان دنوں تھی۔ گلیشیئرز پگلھلنے سے پہلے ہی دریاؤں میں پانی کی سطح بلند ہورہی ہے جو ملک میں مون سون کی موسلا دھار بارشوں کی وجہ سے سیلابی صورتحال پیدا کر سکتا ہے۔
بارشوں سے تمام صوبے یکسر متاثر ہونے کا خدشہ رہے گا۔ موسمیاتی پیش گوئیوں کے مطابق پنجاب میں 30 فیصد جبکہ سندھ میں معمول سے 55 فیصد زائد بارشیں ہونے کے امکانات ہیں جو کہ خطرے کی گھڑی ہے کیونکہ سندھ 2022 کے سیلاب میں ہونے والی تباہی کا اب تک ازالہ نہیں کر سکا ہے۔
پی ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ ممکنہ سیلابی صورتحال سے نمٹنے کیلئے ہمہ وقت تیار ہیں۔ لیکن دیکھنا ہو گا کہ کیا سندھ میں بھی ایسی تیاری جاری ہے یا عوام کو ایک بار پھر سیلابی صورتحال سے دوچار ہونا پڑسکتا ہے۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button