عید کے بعد پی ٹی آئی میں فاروڈ بلاک یا حکومت کا دھڑن تختہ؟
ایک طرف پاکستان تحریک انصاف اپوزیشن جماعتوں کے ساتھ مل کر عید کے بعد احتجاجی تحریک کی پلاننگ کر رہی ہے تو وہیں عید کے بعد ہی پی ٹی آئی کے اندر سے فاروڈ بلاک بننے کا شور بھی ہے۔

ایک طرف پاکستان تحریک انصاف اپوزیشن جماعتوں کے ساتھ مل کر عید کے بعد احتجاجی تحریک کی پلاننگ کر رہی ہے تو وہیں عید کے بعد ہی پی ٹی آئی کے اندر سے فاروڈ بلاک بننے کا شور بھی ہے۔
احتجاج کی بات کر لی جائے تو پی ٹی آئی اس بار اپوزیشن پارٹیوں کے ساتھ مل کر احتجاج کر ارادہ رکھتی ہے جس میں پی ٹی آئی کو ایک بڑی طاقت جمعیت علمائے اسلام سے ملک سکتی ہے۔
اگر مولانا فضل الرحمان اور پی ٹی آئی ایک ہی مقصد لے کر احتجاج کرتے ہیں تو شاید یہ حکومت کیلئے چیلنج کو گا کیونکہ پی ٹی آئی پر تو طاقت کا استعمال کر لیا جاتا ہے لیکن مولانا فضل الرحمان سے روابط خراب کرنے کا حکومت سوچ نہیں سکتی ۔
ایسے میں دو ہی راستے نظر آتے ہیں جس سے اس احتجاج کے وزن کو کم کیا جاسکتا ہے۔
پہلا یہ کہ مولانا فضل الرحمان کو حکومت کسی طرح منا لے اور انکی جماعت پہلے ہی دہشت گردی کی زد میں جس میں کئی جید علمائے کرام رمضان المبارک میں شہید ہو چکے ہیں۔
اگر سیکورٹی خدشات اور حکومت سے پسِ پردہ معاملات طے ہونے پر جے یو آئی پی ٹی آئی سے اتحاد سے پیچھے ہٹتی ہے تو پی ٹی آئی کیلئے احتجاج مشکل ہو جائے گا۔
لیکن دیگر جماعتیں جن میں شاہد خاقان عباسی کی جماعت اور محمود خان اچکزئی شامل ہیں پی ٹی آئی کو بازو فراہم کر سکتے ہیں۔
اس لئے پی ٹی آئی کو توڑنے کی دوسری حکمت عملی بھی اپنائی جا سکتی ہے جو پی ٹی آئی میں فارڈ بلاک بننے سے متعلق ہے۔
یہ بات گزشتہ کئی ماہ سے زیر بحث تھی کے پی ٹی آئی میں فارڈ بلاک بننے جارہا ہے لیکن اب اس کیلئے عید کے بعد کی تاریخ بھی دی جا چکی ہے۔
پی ٹی آئی میں فاروڈ بلاک:
پاکستان تحریک انصاف سے نکالے گئے شیر افضل مروت نے انکشاف کیا ہے کہ وہ عید کے بعد فارڈ بلاک بنتا دیکھ رہے ہیں۔
فاروڈ بلاک میں کون ہوگا؟ اس پر شیر افضل مروت کا اندازہ ہے کہ جن لوگوں کو پارٹی کی جانب سے شوکاز نوٹس جاری کیا گیا وہ ناراض ہیں اور اس بلاک کا حصہ ہوسکتے ہیں۔
مزید پڑھیں: عمران خان کی رہائی کیلئے کیا کردار ادا کیا؟پارٹی کے اندر سے خوداحتسابی کی کال
شیر افضل مروت کہتے ہیں کہ حکومت اس ناراضگی کا فائدہ اٹھاتے ہوئے چند پیسے لگا کر وفاداری خرید سکتی ہے۔
شیر افضل مروت کا مزید کہناتھا کہ پی ٹی آئی میں ضمیر فروش موجود ہیں۔ اگر ضمیر فرو ش نہ ہوتے تو 26 ویں ترمیم میں پی ٹی آئی کے لوگ ووٹ نہ دیتے۔
صحافی آصف بشیر چوہدری کے مطابق پی ٹی آئی کی پارلیمانی کمیٹی کے 50 کے قریب افراد اسٹیبلشمنٹ سے رابطے میں ہیں۔
آصف بشیر چوہدری کہتے ہیں کہ عید کے بعد اگر مرکز اور خیبرپختونخوا میں پی ٹی آئی کا فاروڈ بلاک بنتا ہے تو یہ حیران کن نہیں ہے۔
پارٹی میں بلاک بننے کی خبروں پر پارٹی کا رد عمل:
پارٹی چیئرمین بیرسٹر گوہر کی جانب سے واضح کیا گیا ہے کہ پارٹی میں کسی سطح پر فاروڈ بلاک نہیں بن رہا۔ جبکہ پارٹی کے سیکرٹری جنرل سلمان اکرم راجہ بھی چند ہفتے قبل اس بات پر زور دے چکے ہیں کہ پی ٹی آئی میں فاروڈ بلاک نہیں بن سکتا۔
پی ٹی آئی اسلام آباد کے ریجنل صدر عامر مغل کہتے ہیں کہ فاروڈ بلاک کا بہت چرچا ہے، اسے جلدی بنائیں تا کہ پی ٹی آئی سے گند صاف ہو۔ عامر مغل کہتے ہیں کہ پہلے درجنوں بڑے ناموں کے تحریک انصاف چھوڑنے سے کوئی گھنٹا فرق پڑا جو اب پڑجائے گا۔
پی ٹی آئی کی اپوزیشن جماعتوں کے ساتھ مل کر احتجاجی تحریک کو سنجیدگی سے لیا جارہا ہے اور یہ سنجیدگی اس قدر واضح ہے کہ پی ٹی آئی مولانا فضل الرحمان کو ہر صورت راضی کرنے کی درپے ہے۔
ایسے میں پی ٹی آئی میں فاروڈ بلاک بنتا بظاہر نظر آرہا ہے لیکن پی ٹی آئی سمجھتی ہے کہ پارٹی صرف عمران خان ہے اور جو اسے چھوڑا کا وہ سیاست میں مقام کھو دے گا جیسے پہلے ہو چکا ہے۔