اہم خبریں

اسماعیل ہانیہ کے بعد امت مسلمہ کا ایک اور بڑا نقصان

حماس سربراہ اسماعیل ہانیہ کی شہادت کے بعد امت مسلمہ کا ایک اور بڑا نقصان، حزب اللہ نے جمعے کی شام بیروت کے ایک گنجان آباد محلے پر ایک بڑے فضائی حملے میں اپنے رہنما حسن نصر اللہ کی ہلاکت کی تصدیق کردی ہے۔
اس سے قبل اسرائیل کی جانب سے یہ دعویٰ کیا جارہا ہے تھا کہ اس نے فضائی حملے میں حسن نصر اللہ کے ساتھ حزب اللہ کی سدرن کمانڈ کے کمانڈر علی کر کی اور ایڈیشنل کمانڈرز کو مار دیا ہے لیکن حزب اللہ کی جانب سے اس کی تصدیق یا تردید نہیں کی جارہی تھی۔ صرف غیر حتمی رپورٹس میں یہ بتایا جارہا تھا کہ گزشتہ روز کے فضائی حملے کے بعد سے حسن نصراللہ سے رابطہ نہیں ہوپارہا ہے۔
ایک بیان میں حزب اللہ کا کہنا ہے کہ وہ غزہ کی حمایت اور لبنان کے دفاع میں اسرائیل کا مقابلہ جاری رکھے گا۔

مزید پڑھیں:‌اسرائیل کا حسن نصراللہ کو مارنے کا دعویٰ، حزب اللہ خاموش

ایران کی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ گزشتہ روز بیروت پر اسرائیلی فضائی حملے میں مارے جانے کے باوجود حزب اللہ کے سربراہ حسن نصر اللہ کا راستہ جاری رہے گا۔
بیروت پر اسرائیلی فضائی حملے میں حسن نصر اللہ کی ہلاکت کی تصدیق کے بعد وزیراعظم شیاع السودانی نے پورے عراق میں تین روزہ سوگ کا اعلان کیا ہے۔
حزب اللہ کی جانب سے حسن نصر اللہ کی موت کے تصدیق کے بعد حماس نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ہم برادر لبنانی عوام اور حزب اللہ کے بھائیوں اور لبنان میں اسلامی مزاحمت کے ساتھ اپنی مخلصانہ تعزیت، ہمدردی اور یکجہتی کا اظہار کرتے ہیں۔
یوں اسرائیل کے خلاف جنگ میں امت مسلمہ کو ایک اور بڑے نقصان کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ اس سے قبل جولائی میں اسرائیلی کارروائی کے دوران حماس سربراہ اسماعیل ہانیہ بھی شہید ہو گئے تھے۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button