برطانوی یونیورسٹیوں میں غیر ملکیوں کے خفیہ داخلے

برطانوی یونیورسٹیوں میں غیر ملکیوں کے خفیہ داخلے ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔ برطانیہ کی بہترین سمجھی جانے والی ٹاپ یونیورسٹیاں بین الاقوامی طالب علموں کو اپنی درس گاہوں میں داخلہ دے رہی ہیں جبکہ وہ طالب علم جو ان یونیورسٹیوں کے کوائف پر بھی پورے نہیں اترتے لیکن پیسوں کے بل بوتے پر یہ تعلیمی ادارے ان کو یہ مواقع فراہم کررہے ہیں ۔رسل گروپ برطانیہ میں قائم 24 یونیورسٹیوں پر مشتمل ہے، جن میں سے 15 یونیورسٹیاں اس اسکینڈل میں ملوث ہیں۔
سنڈے ٹائمز کی ایک رپورٹ کے مطابق رسل گروپ کی نامی گرامی مشہور یونیورسٹیاں غیر ملکیوں کو خفیہ داخلے دینے کے غیر قانونی دھندے میںملوث ہیں۔ رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا کہ برطانیہ کی یہ اعلیٰ ترین یونیورسٹیاں غیر ملکی طالب علموں کو برطانیہ کے طالب علموں کے مقابلے میں بہت کم گریڈ پر داخلہ فراہم کر رہی ہیں ۔اور یہ کام انہی کے کچھ بندوں کےذریعے سرانجام دیئے جارہے ہیں جنہیں ہم میڈل مین کہتے ہیں.
یہ لوگ ان اداروں میں خفیہ رہ کر چند پیسوں کے لیے اُن طالب علموں کو داخلہ دیتے ہیں جن کے وہ اہل نہیں ہوتے اور اِن میں اُن طالب علموں کا حق مارا جاتا ہے جو واقعی قابل ہوتے ہیں۔
رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ غیر ملکی طالب علم جی سی ایس ایز میں پیسوں کے بل پر سی گریڈ کے ساتھ ڈگری کورسز میں بھی داخلہ لے سکتے ہیں۔ رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا کہ برطانیہ میں تعلیمی اداروں میں ڈائریکٹ داخلہ لینا تھوڑا مشکل مرحلہ ہے جب تک کہ طالب علم نے اے گریڈ میں ڈگری حاصل نہ کی ہو لیکن فاؤنڈیشن کورس ان یونیورسٹیوں میں داخل ہونے کی ایک آسان سیڑھی ہیں .
مزید پڑھیں: دماغ کو کنٹرول کرنے والی ایلون مسک کی ٹیکنالوجی کیا ہے؟
سنڈے ٹائمز کے مطابق جب بین الاقوامی فاؤنڈیشن پروگراموں کی تحقیقات کی تو معلوم ہوا کہ ان فاؤنڈیشن پروگرامز کا مقصد بین الاقوامی طالب علموں کو ڈگریوں میں منتقلی میں سہولت فراہم کرنا ہے۔ تاہم، کچھ یونیورسٹیوں کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ طلباء صرف اسی صورت میں ڈگری پروگراموں میں شامل ہوسکتے ہیں اگر وہ فاؤنڈیشن کورس میں اچھے گریڈ حاصل کرسکیں۔مگر ان کورسز سے ڈگری پروگراموں میں داخلے کی ضمانت نہیں ہے۔
بین الاقوامی طالب علموں کے لئے ٹیوشن فیس برطانوی طالب علموں کے مقابلے میں بہت زیادہ ہے اور یہی سب سے بڑی وجہ ہے ان طلبہ کو غیر قانونی طریقوںسے داخلہ دینے کی سب سے بڑی وجہ ہے.
یونیورسٹی کے ٹیوشن اخراجات کے متعلق مکمل یونیورسٹی گائیڈ کے 2021 کے سروے کے مطابق، بین الاقوامی طالب علموں کے لئے سالانہ اخراجات تقریبا 40،000£ تک پہنچ سکتے ہیں. جبکہ حکومت کی تجویز کردہ پابندی کی بدولت برطانیہ کے طالب علموں کے لیے ٹیوشن فیس کے سالانہ اخراجات 9,250£ پاؤنڈ سے زیادہ نہیں ہوتے۔
اس رپورٹ کے بارے میں رسل گروپ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ فاؤنڈیشن پروگرامز ڈگری پروگراموں سے بالکل مختلف ہیں اور ان میں داخلے کے الگ طریقہ کار ہیں اور اہم بات یہ ہے کہ داخلے کی مختلف صورتیں ہیں، جنہیں رپورٹ میں غلط طریقے سے بتایاگیا ہے .
ہماری یونیورسٹیاں اپنے ڈگری پروگراموں میں اعلٰی داخلے کے معیار کی وجہ سے آج برطانیہ کی ٹاپ یونیورسٹیوں میں شامل ہیں،ہماری یونیورسٹیاں تمام داخلہ لینے والے طالب علموں کے لیے منصفانہ اور مستقل عمل کو یقینی بنانے کے لئے اچھا اور معیاری داخلہ پالیسیوں کو برقرار رکھتی ہیں اکہ کسی طالب علم کے ساتھ کسی قسم کی کوئی زیادتی نہ ہو اور یہ رپورٹ ہماری یونیورسٹی کی بدنامی کے لیے ایک سازش ہے اور اس میں کوئی سچائی موجود نہیں ہے۔