
پاکستان مسلم لیگ کی سینئر نائب صدر اور نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز 220 ووٹ لیکر صوبہ پنجاب کے پہلی خاتون وزیر اعلیٰ منتخب ہوگیئں۔ انکے مدمقابل سنی اتحاد کونسل (پی ٹی آئی ) کے امیدوار رانا آفتاب احمد خان کو بائیکاٹ کے باعث کوئی ووٹ نہ ملا۔
اپنے ابتدائی خطاب میں وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز کا کہنا تھا کہ میرے دل اور دفتر کے دروانے اپوزیشن کیلئے بھی کھلے ہیں۔ انہوں نے اپوزیشن کو پیغام دیا کہ ان کے دل، چیمبر اور دفتر کے دروازے اپوزیشن کیلئے اس طرح کھلے ہیں جس طرح ان کی اپنی جماعت کے کارکنوں کیلئے کھلے ہیں۔
انہوں نے اپوزیشن اور اتحادیوں کو پیغام دیا کہ تمام حلقوں کے مسائل وہ بلاتفریق حل کریں گی۔ وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز کا مزید کہنا تھا کہ ان کے کاندھوں پر بہت بھاری ذمہ داری ہے۔ ان کامقابلہ کسی مخالف سے نہیں بلکہ اپنے جماعت کی سینئرز کی کارکردگی سے ہے۔
مزید پڑھیں: بجلی کے 200 یونٹ فری ملیںگے؟
انہوں نے عوام کے نام پیغام جاری کیا کہ وہ عوامی مسائل سے آگاہ ہیں اسی لیئے آج سے اپنے منشور کے مطابق کام شروع کردیں گی۔ وزیر اعلیٰ پنجاب کا کہنا تھا کہ میرا وژن ہے کہ پنجاب بزنس حب بنے۔ حکومتوں کا کام نہیں کہ کاروبار کرے اسی لیئے کاروباری افراد کی مشکلات دور کرنا ہونگی۔
عوام کو مہنگائی سے نجات دلانے کیلئے مریم نواز نے اعلان کیا کہ پرائس کنٹرول کمیٹیوں کو فعال کیا جائے گا، رمضان بازار بھی لگائے جائیں گے۔ وزیر اعلیٰ پنجاب نے نگہبان پیکج کا بھی اعلان کیا جس میں ضرورت مند لوگوں کو ان کے گھر کی دہلیز پر سامان پہنچایا جائے گا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ جن لوگوں کی آمندنی 60 ہزار سے کم ہے انکی مدد ہمارا فرض ہے،تاہم ابھی ڈیٹا میسر نہ ہونے کی وجہ سے بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے ڈیٹا پر بھی انحصار کیا جائے گا۔مریم نواز نے خواتین کو ہراساں کرنا اپنی ریڈ لائن قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ ایسا پنجاب ترتیب دیں گی جس میں اقلیتوں اور خواتین کو تحفظ حاصل ہو۔
One Comment