اہم خبریںپاکستان

سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی شروع، انڈیا نے آبی دہشت گردی شروع کردی

اس سےقبل انڈیا کی جانب سے پانے روکنے کی دھمکی دی گئی تھی جس پر پاکستان کی جانب سے بھی سخت رد عمل دینے کے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔

سندھ طاس معاہدے کی معطلی کے بعد انڈیا نے پاکستان کے خلاف آبی دہشت گردی کا آغاز کر دیا۔

اس سےقبل انڈیا کی جانب سے پانے روکنے کی دھمکی دی گئی تھی جس پر پاکستان کی جانب سے بھی سخت رد عمل دینے کے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔

 

سندھ طاس معاہدہ معطل، انڈیا کی آبی دہشت گردی شروع:

سندھ طاس معاہدہ معطل کرتے ہوئے بھارت نے آبی دہشت گردی کا آغاز کر دیا جس میں ابتدائی طور پر انڈیا نے دریائے جہلم میں بنا اطلاع کے پانی چھوڑ دیا۔

بغیر اطلاع کے پانی چھوڑنے سے دریائے جہلم میں طغیانی پیدا ہو گئی جس سے دریا کنارے بسنے والوں میں افرا تفری پھیل گئی۔ مساجد میں اعلانات شروع کر دیئے گئے۔

بھارت کی جانب سے دریائے جہلم میں پانی چھوڑنے سے آزاد کشمیر میں نچلے درجے کا سیلاب متوقع ہے۔

 

مزید پڑھیں: انڈیا سندھ طاس معاہدے پر کتنا عمل پیرا رہا ہے؟

صحافی محمد عمیر کے مطابق بھارت کی جانب سے 22 ہزار کیوسک فٹ پانی چھوڑا گیا جس کی وجہ سے آزاد کشمیر میں دو میل کے مقام پر پانی کی سطح بلند ہو رہی ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق مظفر آباد میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے جبکہ ڈپٹی کمشنر مظفر آباد کا کہنا ہے کہ پریشانی کی کوئی بات نہیں ہے، دریائے جہلم میں نچلے درجے کی طغیانی ہے، دومیل کے مقام پر 22 ہزار کیوسک کا ریلہ گزر رہا ہے۔

 

پاکستان کا پہلگام واقعہ کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کی پیشکش:

دوسری جانب پاکستان نے پہلگام واقعہ پر ایک بار پھر بڑے دل کا مظاہرہ کرتے ہوئے انڈیا کو غیر جانبدرانہ تحقیقات کی آفر کر دی۔

وزیر اعظم شہباز شریف نے ایبٹ آباد میں پاکستان ملٹری اکیڈمی کاکول میں کیڈٹس کی پاسنگ آؤٹ پریڈ سے خطاب کیا جہاں انہوں نے یہ اپنی تقریر کے دوران یہ آفر کی۔

وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ پاکستان پہلگام میں ہونے والے واقعہ کی غیر جانبدرانہ تحقیقات کیلئے تیار ہے۔

تاہم وزیر اعظم نے ایک بار پھر واضح کیا کہ پاکستان کی سلامتی اور بقاء پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا۔ پاکستان کے پانی کو روکا گیا تو بھرپور طاقت سے جواب دیں گے۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button