آرمی چیف کا علاج کی غرض سے انڈیا گئے بچوں کو بے دخل کرنے پر بڑا ایکشن
پہلگام حملے کے بعد جہاں بھارت نے کئی غیر قانونی اقدامات کئے، وہیں غیر انسانی اقدامات میں بھی بھارت پیچھے نہ رہا۔

پہلگام حملے کے بعد جہاں بھارت نے کئی غیر قانونی اقدامات کئے، وہیں غیر انسانی اقدامات میں بھی بھارت پیچھے نہ رہا۔
ایسا ہی ایک غیر انسانی قدم اٹھاتے ہوئے بھارت نے علاج کے غرض سے انڈیا پہنچنے والے دو بچوں کو بنا سرجری کروائے واپس بھیج دیا۔
انڈیا کے غیر انسانی اقدامات سامنے آگئے:
تفصیلات کے مطابق حیدرآباد کے شہری شاہد احمد کے دو بچے پیدائشی طور پر دل کے عارضے میں مبتلا تھے جو علاج کی غرض سے 21 اپریل کو بھارت پہنچے۔
22 اپریل کو دونوں بچوں کے ٹیسٹ ہوئے جن کے رزلٹ آنے کے بعد ڈاکٹرز کی جانب سے دونوں بچوں کی سرجری پلان کی گئی ۔
تاہم 24 اپریل کو متاثرہ بچوں کی فیملی کو آگاہ کیا گیا کہ انہوں نے 48 گھنٹے میں بھارت کو چھوڑ دینا ہے۔
متاثرہ بچوں کے والد نے بتایا کہ انہیں 7 سال کی مسلسل تگ و دو کے بعد علاج کیلئے بھارت کا ویزہ ملا۔ تاہم مودی حکومت نے غیر انسانی قدم اٹھاتے ہوئے بنا علاج کے بچوں کو واپس بھجوا دیا۔
مزید پڑھیں: پاک بھارت جنگی حالات؛ بجٹ 26-2025 میں کیا تبدیلیاں متوقع ہیں؟
آرمی چیف جنرل عاصم منیر کا بڑا ایکشن:
بھارت کے اس غیر انسانی رویے کا جواب دیتے ہوئے آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے دونوں بچوں کے علاج کی ذمہ داری اٹھا لی۔
آرمی چیف کی جانب سے اس بڑے اعلان کے بعد دونوں بچوں کو آرمڈ فورسز انسٹیٹوٹ آف کارڈیالوجی (اے ایف آئی سی) منتقل کر دیا گیا۔
متاثرہ بچوں کے والد نے میڈیا کو بتایا کہ انہیں علاج میں کسی قسم کی دقت کا سامنا نہیں ہے۔ انہوں نے آرمی چیف جنرل عاصم منیر کا شکریہ بھی ادا کیا۔
تفصیلات کے مطابق 9 سالہ عبداللہ اور 7 سالہ منسا دل کے عارضے میں پیدائشی طور پر مبتلا ہے۔
بچوں کے دل میں سوراخ ہے جبکہ پھیپھڑوں کی نالیاں بھی کمزور ہیں۔ اے آئی ایف سی کے ڈاکٹر کے مطابق بچوں کی سرجری تھوڑی پیچیدہ ہیں اس لئے مرحلہ وار سرجریز کی جائیں گیں۔
حکام کے مطابق یہ علاج بین الاقوامی قوانین کے عین مطابق ہوگا اور آرمڈ فورسز انسٹیٹوٹ آف کارڈیالوجی میں اس نوعیت کی پہلی بھی کئی سرجری ہو چکی ہیں۔