
پاکستان پیپلز پارٹی (PPP) ملک میں جمہوریت کی چیمپیئن بنتی ہے۔ کبھی یہ پارٹی ملک کو آئین دینے پر فخر کرتی نظر آتی ہے ہے تو کبھی یہ جمہوریت کے لیے اپنی قربانیاں گنواتی ہے۔
لیکن حقیقت یہ ہے کہ جمہوریت کے لبادے میں چھپی اس پارٹی کو جب جب موقع ملے یا اپنے غیر جمہوری رویے کے اظہار کا کوئی موقع ہاتھ سے نہیں جانے دیتی۔
پھر چاہے 1971 کا الیکشن ہارنے کے بعد ذوالفقار علی بھٹو کا ادھر تم ادھر ہم کنارہ ہو یا پھر 26 ویں آئینی ترمیم کے لیے بلاول بھٹو زرداری کا بروٹ میںجورٹی(Brute Majority) کا نعرہ یہ سب پیپلز پارٹی کے دہرے معیار کی عکاسی کرتا ہے۔
اس سے بھی افسوسناک بات یہ ہے کہ جمہوریت کا نعرہ لگانے والی اس پارٹی کو تین نسلوں سے بلا مقابلہ جیتنے کا شوق چل نکلا ہے۔
بلا مقابلہ جیتنے کا شوق رکھنے والی پاکستان پیپلز پارٹی (PPP):
صحافی اسد اللہ خان نے اپنے ایک وی لاگ میں پاکستان پیپلز پارٹی (PPP) کے غیر جمہوری رویوں کی عکاسی کرتے ہوئے کہا کہ انہیں بلا مقابلہ جیتنے کا شوق ہے اور یہ تین نسلوں کی کہانی ہے جو اب تک چل رہی ہے۔
صحافی اسد اللہ خان نے کہا کہ ” 1977 کے الیکشن میں ذوالفقار علی بھٹو نے اپنے مد مقابل امیدوار جماعت اسلامی کے جان محمد عباسی کو اغواء کرا لیا جو الیکشن کے اگلے دن بازیاب ہوئے۔”
مزید پڑھیں: صدر زرداری کی ممکنہ چھٹی، نیا صدر کون ہوگا؟
اسد اللہ خان کا مزید کہنا تھا کہ ” 2024 کے الیکشن میں این اے 194 سے بلاول بھٹو نے اپنے مد مقابل پاکستان تحریک انصاف کے امیدوار سیف اللہ ابڑوکو خرید لیا اور وہ بلاول کے حق میں دستبردار ہو گئے۔
2024 کے ضمنی الیکشن میں این اے 207 شہید بے نظیرآباد سےآصفہ بھٹو کے مدمقابل پی ٹی ائی امیدوار غلام مصطفی رند کو پولیس کے ذریعے اغواء کرا کے دو دن پہلے ہی بلا مقابلہ جیت کر نوٹیفیکیشن جاری کر دیا گیا ۔”
اسد اللہ خان کا مزید کہنا تھا کہ "یہ ہے تین نسلوں کی کہانی ، یہ ہے جمہوریت کی چیمپیئن پیپلز پارٹی کی جانب سے جمہوریت کا خون۔ ان للہ و انا الیہ راجعون ۔”