
پاکستان تحریک انصاف کی رہنما صنم جاوید خان پر ایک بار پھر گرفتاری کے بادل منڈلانے لگے ہیں کیونکہ لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت نے ان کے وارنٹ گرفتاری جاری کر دیئے ہیں۔تفصیلات کے مطابق 9 مئی 2023 کے سلسلے میں تھانہ شاد مان میں درج جلاؤ گھیراؤ کے مقدمے میں صنم جاوید اور روبینہ جمیل کے وارنٹ گرفتاری جاری ہوئے۔
عدالت نے دونوں ملزمان کو طلب کر رکھا تھا تاہم عدم حاضری پر عدالت نے دونوں کے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دیئے ہیں۔
اس سے قبل صنم جاوید کو جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب کی عدالت نے انہیں بری کرتے ہوئے مزید کسی مقدمے میں گرفتار نہ کرنے کا حق دیتے ہوئے صنم جاوید خان کو سوشل میڈیا پر مواد شیئر کرتے ہوئے احتیاط کا حکم دیا تھا۔
صنم جاوید اور روبینہ جمیل کے علاوہ پی ٹی آئی سے عائشہ علی بھٹہ کی ضمانت بھی کینسل ہوئی۔ عائشہ علی بھٹہ نے اپنے ایکس اکاؤنٹ پر لکھا کہ آج میں کوٹ لکھپت جیل ٹرائل پیشی پر ایک گھنٹہ لیٹ پہنچی تو میری ضمانت کینسل ہو چکی تھی۔ جج صاحب نے فرمایا کہ آپ تو پیشیوں پر آتی ہی نہیں ہیں، میں نے جواب دیا کہ، سر آپ ریکارڈ دیکھ لیں 15 ماہ میں ایک پیشی مِس نہیں کی تو اس پرجج صاحب نے کہا؛,اچھا اچھا لیکن آپ ہمیشہ دیر سے آتی ہیں۔
مزید پڑھیں: پی ٹی آئی رہنماؤں کے کیسز میںعدالت میں قہقہے کیوںلگتے ہیں
عائشہ علی بھٹہ نے عدالت میں عمر سرفراز چیمہ ، شاہ محمود قریشی اور ڈاکٹر یاسمین راشد کے کیس کا حوالہ بھی دیا ۔ ان کا کہنا تھا کہ آج سے جج صاحب 21 دن کی رخصت پر چلے گئے ہیں۔ ڈاکٹر یاسمین راشد،شاہ محمود قریشی اور عمر چیمہ نے مہذب انداز میں احتجاج کیا کہ ہماری ضمانتوں پر فیصلہ کر کے جاتے،ہم تو 15 ماہ سے لٹکے ہوئے ہیں۔ شاہ صاحب نے یہ تک کہا کہ میں اپنی ضمانت کی درخواست ڈاکٹر یاسمین کے لئے سرنڈر کرتا ہوں،آپ 74 سالہ کینسر پیشنٹ ڈاکٹر یاسمین راشد کو ہی ضمانت دے دیں۔