انتخابات 2024سیاست

صنم جاوید الیکشن سے دستبردار کیوں‌ہو گئیں؟

8 ماہ سے زائد جیل میں گزارنے اور سپریم کورٹ تک الیکشن لڑنے کے حق تک جانی والی صنم جاوید خان نے الیکشن لڑنے کا حق ملنے کے بعد الیکشن سے دستبرداری کا اعلان کر دیا ہے۔ وہ مریم نواز کے مقابلے میں این اے 119 سے امیدوار تھیں اور یہ بات مریم نواز کیلئے بھی کافی پریشان کن تھی۔تاہم سوال پیدا ہوتا ہے کہ یہ حق ملنے کے بعد صنم جاوید الیکشن سے دستبردار کیوں ہوئیں؟
تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی نے ابتدائی طور پر اس حلقے سے صنم جاوید کو ٹکٹ دیا تھا جبکہ کورنگ امیدوار کے طور پر میاں عباد فاروق کے بھائی میاں شہزاد فاروق کو رکھا گیا تھا۔ کاغذات جمع ہونے سے لیکر سکروٹنی تک صنم کو مشکل حالات سے گزرنا پڑا۔ ہائیکورٹ تک سے ریلیف نہ ملنے اور وقت ختم ہونے کی وجہ سے پارٹی نے میاں شہزاد فاروق کو بطور امیدوار میدان میں اتار دیا۔
تاہم سپریم کورٹ سے صنم جاوید کو الیکشن لڑنے کی اجازت ملنے کے بعد پارٹی کیلئے ایک نئی مشکل پیدا ہوگئی تھی کیونکہ الیکشن سے دس دن قبل امیدوار تبدیل کرنا حلقے کی عوام کیلئے پریشانی بن سکتا تھا۔ ایسے میں صنم جاوید الیکشن سے دستبردار ہو گئیں۔

مزید پڑھیں: مریم نواز صنم جاوید کا مقابلہ کرنے سے کیوں‌کتر ا رہی ہیں؟

صرف الیکشن سے دستبردار نہیں ، صنم نے پارٹی کیلئے قربانی کی نئی مثال بھی قائم کردی۔ ٹویٹر اکاؤنٹ پر صنم جاوید کی الیکشن سے دستبرداری کی خبر دیتے ہوئے ان کی بہن فلک جاوید نے اعلان کیا کہ ہم میاں شہزاد فاروق کی کمپین صنم کی کمپین سمجھ کر چلائیں گے۔


یہی نہیں انہوں نے گزشتہ روز کی ریلی کی ویڈیو بھی شیئر کی جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ صنم جاوید کی چھوٹے بیٹے شہزاد فاروق کی الیکشن کمپین میں حصہ لے رہے ہیں۔ ویڈیو پوسٹ کرنے والے صارف نے لکھا کہ عمار فاروق کی جگہ آج صنم کے بیٹے کو ریلی میں بھیج کر شاندار پیغام دیا گیا ہے۔
پارٹی کے سوشل میڈیا ٹیم کے سرگرم نام اظہر مشوانی نے فلک جاوید کے صنم جاوید کے الیکشن سے دستبرداری کے ٹویٹ کو ریٹویٹ کرتے ہوئے لکھا کہ این اے 119 پارٹی کیلئے بہت مشکل فیصلہ تھا۔ ایک طرف ملٹری کورٹ میں ٹرائل بھگتنے والی میاں عباد فاروق کے بھائی شہزاد فاروق اور دوسری طرف بہادر بہن صنم جاوید۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ آپ جلد ریزرو سیٹ پر صنم جاوید کو پنجاب اسمبلی میں دیکھیں گے۔ یاد رہے کہ صنم جاوید ایک عام پارٹی کارکن تھیں۔ تاہم 9 مئی کے بعد انکی گرفتاری اور ڈٹے رہنے اور مریم نواز کے مقابل الیکشن لڑنے کی جدو جہد نے انہیں ایک بڑے لیڈر کا رتبہ دے دیا ہے۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button