
اڈیالہ جیل سے کوریج کرنے والے صحافی قمر میکن نے انکشاف کیا ہے کہ ان کی فیملی کو گزشتہ رات پولیس نے ہراساں کیا۔ قمر میکن نے رات گئے اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ ایکس سے ایک ٹویٹ میں لکھا کہ پولیس نے کچھ دیر قبل گھر پر ریڈ کیا اور فیملی سے پوچھ گچھ کی میں گھر پر موجود نہیں تھا۔اس وقت بھی پولیس بمع ویگو ڈالا گلی کے چکر لگا رہے ہیں۔ میں اپنا کام کر رہا ہوں اگر میرے کام سے کوئی مسئلہ ہے یا میرا کوئی جرم ہے تو بذریعہ نوٹس مطلع کیا جائے ،میں خود حاضر ہو جاؤں گا۔
صبح کے وقت ایک اور ٹویٹ میں انہوں نے مزید لکھا کہ کہ قانونی چارہ جوئی کے لیے رات 1 بجے سے لے کر ابھی تک تمام اداروں اور پولیس سے مجھ پر درج ایف آئی آر سے متعلق معلوم کرنے کے لیے رابطے کیے۔ کسی ایف آئی آر سے متعلق ابھی تک معلومات فراہم نہیں کی جا رہیں۔ آخر بتائیں تو صحیح کہ قصور کیا ہے؟
انہوں نے واضح کیا کہ ہراساں کئے جانے کے باوجود بھی وہ اپنا کام جاری رکھیں گے۔
مزید پڑھیں:گرفتار پی ٹی آئی رہنما عالمگیر خان کی قوم سے درد مندانہ اپیل
صحافی رضی طاہر کا کہنا تھا کہ کورٹ رپورٹر قمر میکن کو اڈیالہ جیل سے رپورٹنگ کرنے پر کئی بار غیر اعلانیہ پابندیوں کا سامنا کرنا پڑا، مشکل وقت میں انہوں نے رپورٹنگ جاری رکھی۔ پولیس کی جانب سے حکومتی ایماء پر انہیں گرفتار کرنے کی کوشش آزادی اظہار رائے پر ایک اور حملے کے مترادف ہے۔
دوسری جانب صحافی سلمان درانی نے بھی پولیس کی جانب گزشتہ رات تنگ کئے جانے کا انکشاف کیا۔ اپنے پیغام میں سلمان درانی کا کہنا تھا کہ رات ایک بجے اسلام آباد پولیس کے دو ڈالے میرے گھر آئے، قریب سات پولیس والے میرے گھر گھس آئے، فیملی سے بدتمیزی کی چیزیں توڑیں اور میرا پوچھتے رہے۔ ایسا کیا گناہ ہوگیا ہے بھائی؟