پاکستان تحریک انصاف کے انفارمیشن سیکرٹری رؤف حسن نے کہا ہے کہ پارٹی کسی ریاستی ادارے سے لڑنے کا ارادہ نہیں رکھتی ہے۔ پارٹی نے آئندہ انتخابات میں سویلین بالادستی بمقابلہ اسٹیبلشمنٹ کے بیانیے کے ساتھ لڑنے کا کوئی فیصلہ نہیں ہے۔
انفارمیشن سیکرٹری رؤف حسن نے یہ وضاحتی بیان بیرسٹر گوہر خان کے بیان کو پارٹی سے منسوب کرنے کے بعد جاری کیا گیا۔ نجی چینل پر گفتگو کرتے ہوئے عمران خان کی لیگل ٹیم کے ممبر بیرسٹر گوہر خان نے بیان دیا کہ پی ٹی آئی آئندہ انتخابات سویلین سپرمیسی بمقابلہ اسٹیبلشمنٹ کے بیانیہ سے لڑے گی۔ پارٹی نے بیرسٹر گوہر خان کے بیان کو ذاتی رائے قرار دے دیا۔
پارٹی کے سینئر علی محمد خان سے جب پوچھا گیا تو انہوں نے رؤف حسن کے بیان کی تائید کی اور کہا کہ نہ تو پی ٹی آئی کی کور کمیٹی اور نہ ہی اس کی قیادت نے کسی بھی سطح پر سویلین بالادستی بمقابلہ اسٹیبلشمنٹ بیانیہ اپنانے کا کوئی فیصلہ کیا ہے۔
مزید پڑھیں: نومبر 2007 : جب عمران خان پہلی بار جیل گئے
انہوں نے کہا کہ پارٹی ریاست مدینہ کے سنہری اصولوں کے مطابق پاکستان کو اسلامی فلاحی ریاست بنانے کے عمران خان کے عزم کی بنیاد پر الیکشن لڑے گی۔
رؤف حسن نے کہا کہ تحریک انصاف کسی ریاستی ادارے سے لڑنا نہیں چاہتی۔ انہوں نے کہا کہ وہ ہمیشہ کہتے رہے ہیں اور یقین رکھتے ہیں کہ نہ وہ کسی ادارے سے لڑیں گے اور نہ ہی ہمیں ایسا کوئی کام کرنا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی جمہوریت، قانون کی حکمرانی، آئین پرستی اور شہری آزادی کے لیے آئینی حدود میں رہتے ہوئے جدوجہد پر یقین رکھتی ہے۔ رؤف حسن نے کہا کہ وہ اس بیان کے حوالے سے بیرسٹر گوہر سے بات کریں گے، جس نے پارٹی کے اندر بھی کئی سوالات اٹھائے ہیں۔
پی ٹی آئی پہلے ہی اسٹیبلشمنٹ کے خلاف اپریل 2022 کے بعد کے بیانیے سے شدید پریشان ہے، جس کی وجہ سے 9 مئی کے حملے ہوئے۔ ان حملوں نے پی ٹی آئی کی مشکلات میں مزید اضافہ کردیا ہے۔