پاکستانسیاست

پی ٹی آئی پابندی، گرفتاریاں شروع ہو گئیں

اسلام آباد پولیس نے پی ٹی آئی کے مرکزی سیکرٹریٹ پر ریڈ کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر علی خان اور رؤف حسن کو حراست میں لے لیا ہے۔ تاہم اب موصول ہونے والی اطلاعات کےمطابق گرفتاری صرف رؤف حسن کی ڈالی گئی ہے ، بیرسٹر گوہر کو گرفتار نہیں کیا گیا۔
رہنماؤں کی گرفتاری کے ساتھ ساتھ، پولیس نے پی ٹی آئی مرکزی سیکرٹریٹ کے کمپیوٹر اور دیگر ریکارڈ بھی قبضے میں لے لیا ہے اور تحریک انصاف کے رہنما سینیٹر شبلی فراز نے دعویٰ کیا ہےکہ اس میں وہ ریکارڈ میں تھا جو مخصوص نشستوں کے حوالے سے الیکشن کمیشن جمع کرانا تھا۔
جبکہ اس ریڈ پر پولیس کا مؤقف سامنے آیا ہے جس میں پولیس کا کہنا ہے کہ پوری دنیا میں پاکستان مخالف پراپگینڈہ ملک دشمن ایجنسیوں کیساتھ ملکر پی ٹی آئی سیکرٹریٹ سے کرایا جاتا تھا، پاکستان سالمیت کیخلاف پراپگینڈہ یہاں سے چلایا جاتا تھا، شواہد قبضے میں لے لئے
دوسری جانب وفاقی کابینہ کا اجلاس بھی کل طلب کرلیا گیا ہے جس کے حوالے سے حکومت کےقریب سمجھے جانے والے صحافیوں کا دعویٰ ہے کہ پی ٹی آئی پر پابندی کیلئے کابینہ سے منظوری لی جائے گی۔

مزید پڑھیں: پی ٹی آئی پر پابندی

چند صحافیوں کا یہ بھی دعویٰ ہے کہ رہنماؤں کی گرفتاریاں اس بات کی طرف نشاندہی ہیں کہ آج یا کل میں پی ٹی آئی پر پابندی لگ جائے گی۔ اس حوالے سے صحافی شاکر محمود اعوان نے دعویٰ کیا ہے کہ پیپلز پارٹی کو اگلی حکومت مرکزمیں ملنے اور پنجاب میں 50 سے زائد نشستیں ملنے کی یقین دہانی پر پی ٹی آئی پر پابندی لگانے کے حق میں منا لی گئی ہے۔
اس کے علاوہ آج ہونے والی ڈی جی آئی ایس پی آر کی پریس کانفرنس کو بھی پی ٹی آئی کے خلاف کسی نئے حکم نامے سے تعبیر کی جارہی ہے۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button