پاکستانسیاست

پی ٹی آئی الیکشن لڑ پائے گی ؟ فیصلہ کن گھڑی آ پہنچی

پشاور ہائی کورٹ نے الیکشن کمیشن آف پاکستان کو حکم دیا ہے کہ وہ پی ٹی آئی کے انٹرا پارٹی انتخابات اوربلے انتخابی نشان کے معاملے کا کل (22 دسمبر) تک ’’قانون کے مطابق‘‘ فیصلہ کرے۔
الیکشن کمیشن نے گزشتہ روز ہی اس معاملے پر فیصلہ محفوظ کیا تھا۔ یوں آج عدالت کی جانب سے حکم ملنے کے بعد ممکنہ طور پر کل اس کیس کا فیصلہ سنا دیا جائے گا۔
کل کا فیصلہ یہ طے کرے گا کہ کیا پی ٹی آئی آئندہ انتخابات میں حصہ لے پائے گی یا نہیں۔ الیکشن شیڈول آنے کے بعد سے ابتدائی مرحلے میں پی ٹی آئی کو سخت مشکلات کا سامنا ہے۔ کئی مقامات پر پی ٹی آئی امیدواروں سے کاغذات نامزدگی چھینے جا رہے ہیں جبکہ کئی مقامات پر امیدواروں کے کاغذات نامزدگی جمع ہی نہیں کیئے جا رہے۔
اگر انٹر پارٹی الیکشن کیس کا فیصلہ پی ٹی آئی کے خلاف آتا ہے تو بلے کا نشان نہ ملنے کے معاملےکو پی ٹی آئی عدالت میں چیلنج کرے گی لیکن اس دوران الیکشن کے باقی مراحل گزر جانے کا خدشہ رہے گا۔

مزید پڑھیں: عمران خان الیکشن لڑ پائیں‌گے ؟ فیصلہ ہو گیا

یوں پی ٹی آئی کو بطور پارٹی کالعدم قرار دیئے جانے کے بعد بین الاقوامی سطح پر سوالات سے بچنے کیلئے جماعت کو ٹیکنیکل طور پر الیکشن سے دور رکھا جا سکتا ہے۔
پی ٹی آئی نے پشاور ہائیکورٹ سے استدعا کی تھی کہ وہ الیکشن کمیشن کو ہدایت کرے کہ وہ انٹرا پارٹی انتخابات کے نتائج کمیشن کی ویب سائٹ پر شائع کرے، جو کہ آئندہ عام انتخابات میں حصہ لینے کے لیے ضروری ہے۔
پی ٹی آئی کے انٹراپارٹی انتخابات، جس کے نتیجے میں بیرسٹر گوہر خان نے عمران خان کی جگہ پی ٹی آئی چیئرمین کا عہدہ سنبھالا، انتخابی ادارے کی جانب سے جاری کردہ ہدایات پر 2 دسمبر کو منعقد ہوئے۔ بیرسٹر گوہر کو عمران کی جانب سے نامزد کیے جانے کے بعد پارٹی کا نیا سربراہ منتخب کیا گیا۔
تاہم، پارٹی انتخابات پر شدید تنقید کی زد میں تھی کیونکہ پی ٹی آئی کے بانی رکن اکبر ایس بابر نے اعلان کیا کہ وہ اس پورے عمل کو چیلنج کریں گے۔
اس ہفتے کے شروع میں، ای سی پی نے تمام فریقین کے دلائل سننے کے بعد کیس میں اپنا فیصلہ محفوظ کر لیا تھا۔ گزشتہ روز، انتخابی ادارے نے پی ٹی آئی کے لیے انتخابی نشان کے طور پر ’بلے‘ کی الاٹمنٹ سے منسلک معاملے پر بھی اپنا فیصلہ محفوظ کر لیا تھا۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button