پیپلز پارٹی پر زوال آگیا

سینئر صحافی کرامت مغل نے پیپلز پارٹی پر زوال کی پیشن گوئی کرتے ہوئےاپنے ایکس اکاؤنٹ پر لکھا کہ پیپلز پارٹی کا زوال دیکھیں کہ رضا ربانی ،فرحت اللہ بابر،اعتزاز احسن کی بجائے محسن نقوی،ایمل ولی،انوارالحق کاکڑ،فیصل واوڈا کو سینیٹ میں لانے کا منصوبہ فائنل۔

یاد رہے کہ 2 اپریل کو ہونے والے سینیٹ انتخابات میں محسن نقوی ، فیصل واوڈا، انوارالحق کاکڑ اور ایمل ولی خان جیسے نام سامنے آرہے ہیں جنہیں کسی بھی اسمبلی سے حمایت حاصل نہیں۔تاہم وہ پیپلز پارٹی اور ن لیگ کے مشترکہ پلیٹ فارم سے جیت کر سینیٹ ممبر بننے کے اس حد تک پر امید ہیں کہ کاغذات نامزدگی جمع کرانے کے موقع پر صحافی نےمحسن نقوی سے سوال کیا کہ آپ کے پاس کونسا ایسا جادو ہے کہ آزاد حیثیت میں الیکشن لڑ رہے ہیں لیکن سپورٹ ساری جماعتیں کر رہی ہیں۔ جواب میں محسن نقوی کا کہنا تھا کہ اللہ تعالی کا کرم ہے اچھی بات ہے سارے سپورٹ کر رہے ہیں۔

مزید پڑھیں‌:‌کیا اسد عمر پی ٹی آئی میں واپس آ رہے ہیں؟

سابق نگران وزیر داخلہ سرفراز بگٹی کو باپ پارٹی کے پلیٹ فارم سے پیپلز پارٹی میں شامل کرا کے انہیں وزیر اعلیٰ بلوچستان بنوانے پربھی پیپلز پارٹی بہت کمپرو مائز نظر آتی ہے۔ اسی طرح سیاست کے میدان میں یہ خبر بھی گرم ہے کہ سابق نگران وزیر اعظم انوارالحق کاکڑ پیپلز پارٹی کے پلیٹ فارم سے سینیٹ کا الیکشن لڑ کر چیئرمین سینیٹ کے امیدوار ہو سکتے ہیں اور اس کے لئے یوسف رضا گیلانی جیسے پرانے ساتھی کی قربانی دی جاسکتی ہے جو پیپلز پارٹی پر زوال کی نشانی ہے۔
پیپلز پارٹی اگر ان تمام ناموں کو اپنے پلیٹ فارم سے منتخب کروا کر آئینی عہدوں پر براجمان کرا دیتی ہے تو وقتی طور پر تو پارلیمانی برتری حاصل ہو جائے گی،تاہم ملک کو آئین دینے والی جماعت کا ایسا جمہوری زوال سیاست کیلئے نیک شگون نہیں ہوگا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں