بھارت کے شہر پٹنہ کے ایک نجی اسکول میں ایسا واقعہ پیش آیا جس نے سب کے دلوں کو دہلا کر رکھ دیا۔ بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق اسکول کے گٹر سے ایک 4 سالہ بچے کی لاش برآمد ہوئی، جس کی گمشدگی کی خبر جمعرات کی رات اس وقت ملی جب بچہ اسکول سے گھر واپس نہیں لوٹا۔ بچے کے اہلِ خانہ نے بچے کو تلاش کرنا شروع کیا مگر اسکی کوئی خبر نہیں ملی بعدازاں والدین نے پولیس کی مدد لی جس کے بعد بچے کی لاش اسکول کے سیفٹی ٹینک سے برآمد ہوئی۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق، پولیس نے اس واقعے کی تحقیقات شروع کرتے ہی نجی اسکول کی پرنسپل اور اس کے بیٹے کو حراست میں لے لیا ہے اورپوچھ گچھ کے دوران ہی دونوں ملزمان نے اپنے جرم قبول کر لیا۔ ملزمان کا کہنا ہے کہ بچے کو اسکول میں شدید چوٹیں آئیں تھیں ۔بجائے اس کے کہ وہ بچے کو اسپتال لے کر جاتے، پرنسپل اور اس کے بیٹے نے اس معصوم بچے کو اسکول کے گٹر میں پھینک دیا، جہاں وہ بچہ موقع پر ہی جاں بحق ہوگیا۔
پولیس کے مطابق ملزمان نے اپنے جرم کو چھپانے کے لیے ثبوت مٹانے کی پوری ممکن کوشش کی۔ جس میں اسکول کے سی سی ٹی وی کیمروں کی 10 منٹ کی فوٹیج ہٹا دی گئی اور خون کے دھبے بھی صاف کر دیے گئے۔ تاہم پولیس نے پرنسپل اور اس کے بیٹے کو گرفتار کر کے آگے کی کاروائی شروع کر دی ہے۔
مزید پڑھیں:پرتشدد واقعات: کرغزستان میں پاکستانی طلبہ اب کس حالت میں ہیں؟
اس واقعے کی اطلاع ملتے ہی مشتعل افراد اسکول پہنچ گئے اور کیمپس کو جلا ڈالا۔بچے کے والدین نے لاش سڑک پر رکھ کر شدید احتجاج کیا اور سڑک کو بلاک کردیا، اور ٹائر بھی جلائے،احتجاج کئی گھنٹوں تک جاری رہا۔ تاہم ،پولیس کی جانب سے ملزمان کے خلاف سخت کارروائی کی یقین دہانی کے بعد ہی بچے کے والدین اور مظاہرین نے احتجاج ختم کرنے کا فیصلہ کیا۔