
قذافی اسٹیڈیم لاہور میں جاری پاکستان بمقابلہ جنوبی افریقہ ٹیسٹ میچ تیسرے دن کے اختتام پر ایک سنسنی خیز موڑ پر پہنچ گیا ہے۔
پاکستان نے دوسری اننگز میں 167 رنز بنا کر جنوبی افریقہ کو جیت کے لیے 277 رنز کا مشکل ہدف دے دیا ہے۔
جنوبی افریقہ نے جواب میں دن کے اختتام تک 51 رنز پر 2 کھلاڑی آؤٹ کیے ہیں اور اب بھی 226 رنز درکار ہیں جبکہ پاکستان کو صرف آٹھ وکٹوں کی ضرورت ہے۔
پاکستان بمقابلہ جنوبی افریقہ ؛ لاہور ٹیسٹ کی صورتحال:
- پاکستان پہلی اننگز: 378 رنز بنائے جس میں امام الحق 93، سلمان آغا 93 رنز بنا کر نمایاں رہے جبکہ جنوبی افریقن باؤلر سنیوران مٹھوسامی نے 117 رنز کے عوض چھ وکٹیں حاصل کیں۔
- جنوبی افریقہ پہلی اننگز: 269 رنز بنا پائی جس میں ٹونی ڈی زورزی 104، رائن ریکلنٹن 71 رنز بنا کر نمایا رہے۔ نعمان علی نے 112 رنز کے عوض 6 وکٹیں حاصل کیں جبکہ ساجد خان 98 رنز کے عوض 3 وکٹیں حاصل کیں۔
- پاکستان بیٹنگ لائن دوسری اننگز میں لڑکھڑا گئی۔ صرف 167 ہی بن پائے جن میں بابر اعظم 42، عبداللہ شفیق 41؛ مٹھوسامی 5/57، سائمن ہارمر 4/51 بنا کر نمایاں رہے۔
- جنوبی افریقہ دوسری اننگزتیسرے دن کھیل کے اختتام پر 2 وکٹ کے نقصان پر 51 رنز بنا پائی۔
جیتنے کے امکانات
تجزیہ کاروں کے مطابق، پاکستان واضح طور پر میچ پر حاوی ہے۔ قذافی اسٹیڈیم میں اس سے پہلے کسی ٹیم نے 208 رنز سے زیادہ کا ہدف کامیابی سے حاصل نہیں کیا۔ پیشگوئی ماڈلز کے مطابق پاکستان کے جیتنے کے امکانات تقریباً 59 فیصد جبکہ جنوبی افریقہ کے 41 فیصد ہیں۔
پچ خشک اور اسپنرز کے لیے سازگار ہے، اس لیے پاکستان کو واضح برتری حاصل ہے۔
نمایاں کارکردگیاں
- نعمان علی: 6/112 کی شاندار باؤلنگ اور دوسری اننگز میں دو ابتدائی وکٹیں حاصل کیں۔
- سنیوران متھوسامی: دونوں اننگز میں پانچ پانچ وکٹیں، میچ میں مجموعی طور پر 11 وکٹیں۔
- ٹونی ڈی زورزی: میچ کا سب سے بڑا اسکور — 104 رنز کی عمدہ سنچری۔
- رائن ریکلنٹن: 71 اور 29* کی اہم اننگز۔
- سلمان علی آغا: پہلی اننگز میں 93 رنز، ٹیم کو اچھا ٹوٹل بنانے میں مدد دی ۔
- بابر اعظم: دوسری اننگز میں 42 رنز، پُراعتماد بیٹنگ کے ساتھ۔
یادگار لمحات
- ابتدائی جھٹکے: تیسرے دن کے آغاز پر نعمان علی نے کیپٹن ایڈن مرکرم اور وِیان مُلڈر کو جلدی آؤٹ کیا۔
- ڈی زوری کی سنچری: ٹونی ڈی زوری نے نعمان علی پر ریورس سوئپ چھکا لگا کر اپنی سنچری مکمل کی۔
- پاکستان کی ناکامی: 150 پر 4 سے 167 آل آؤٹ — مٹھوسامی کی شاندار باؤلنگ نے پاکستان کو دھکیل دیا۔
- پچ کا کردار: دن بھر 16 وکٹیں گریں — اسپنرز نے مکمل کنٹرول حاصل کیا۔
میدان اور ماحول
قذافی اسٹیڈیم کا پچ خشک اور سست ہے، جس پر اسپنرز کو نمایاں مدد مل رہی ہے۔ دن کے دوران ہلکی دھوپ اور مکمل تماشائیوں سے بھرا میدان — ہر چوکے، چھکے اور وکٹ پر جوش و خروش دیدنی تھا۔
بابر اعظم کی 31ویں سالگرہ کے موقع پر ان کی اننگز پر لاہور کے شائقین نے خوب داد دی۔