آرٹیکلزاویہ

گزشتہ 11 سال میں‌چیف جسٹس بننے والوں کے نوٹیفکیشن کتنے دن پہلے ہوئے

چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی ریٹائرمنٹ میں صرف 11 دن باقی ہیں جن میں سے ورکنگ ڈے 7 یا 8 بنتے ہیں۔ حکومت آئینی ترامیم کے ذریعے چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی مدت ملازمت میں توسیع کرنا چاہتی ہے اور یہ اب کوئی ڈھکی چھپی بات نہیں ہے۔
حکومت کی اقدامات سے لگتا ہے کہ وہ آخری گیند تک کھیلنا چاہتی ہے اور یہی موڈ چیف صاحب کا بھی ہے جو آخری دنوں میں وہ کیسز سماعت کیلئے مقرر کر رہے ہیں جنہیں مہینوں سے نہیں چھیڑا گیا تھا۔
اسی حوالے سے ایک تحقیقاتی رپورٹ سینئر صحافی ثاقب بشیر کی جانب سے جاری کی گئی ہے جس میں گزشتہ 11 سال میں چیف جسٹس بننے والوں کی تقرری کے نوٹیفکیشن سے متعلق ہے۔
جسٹس تصدق حسین جیلانی کا 2013 میں بطور چیف جسٹس نوٹیفکیشن 15 دن پہلے ہوا جسٹس ناصر الملک کا 4 دن پہلے ، جسٹس جواد ایس خواجہ کو 12 دن پہلے نوٹیفائی کیا گیا۔
جسٹس انور ظہیر جمالی کا 11 دن پہلے ، جسٹس ثاقب نثار کا 23 دن پہلے ، جسٹس آصف سعید کھوسہ کا 14 دن پہلے ، جسٹس گلزار احمد کا 17 دن پہلے ، جسٹس عمر عطا بندیال کا 20 دن پہلے جاری کیا گیا۔

مزید پڑھیں:‌الوداعی ڈنر سے معذرت؛ قومی خزانے کی بچت یا ذاتی تشہیر

ون اینڈ اونلی جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کا 84 دن پہلے نوٹیفکیشن ہوا تھا جبکہ جسٹس منصور علی شاہ کا نوٹیفکیشن 11 دن پہلے ابھی تک نہیں ہوا۔
، اب لب لباب یہ ہوا جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے علاؤہ پچھلے 11 سال میں تمام چیف جسٹس کے نوٹیفکیشنز ایک ماہ سے کم مدت قبل ہوتے رہے بلکہ جسٹس ناصر الملک کا 4 دن پہلے بھی ہوا تو شور نہیں مچا جس طرح آج مچا ہوا ہے۔
اس کی وجہ یہ ہے کہ تب روٹین تھی کم وقت رہ گیا یا زیادہ کی بحث ہی نہیں تھی اب جان بوجھ کر نوٹیفکیشن نہیں کیا جا رہا حکومت کی ہر ممکن کوشش ہے کہ ترامیم کرکے کچھ نیا ہی کیا جائے اگر نیا نا ہو سکا تو پھر پرانے نظام کے مطابق تو لا محالہ جسٹس منصور علی شاہ کا ہی نوٹیفکیشن ہونا ہے۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button