چین نے پاکستان کے قرضے کا رول اوور کرنے کے لیے سخت شرائط سامنے رکھ دی ہیں،اسکے علاوہ چین سمیت 3 ممالک کی جانب سے مجموعی طور پر 12 ارب ڈالر کا قرض رول اوور کرانے کا خدشہ ہے،جس کے باعث ملک کی معاشی مشکلات میں مزید اضافہ ہونے کا خطرہ بڑھ گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق، چین نے قرضے کے رول اوور کے لیے پاکستان سے شرح سود میں اضافے کا مطالبہ کردیا ہے ۔ چین کا پاکستان سے کہنا ہے کہ وہ جلد از جلد شرح سود میں دو فیصد تک اضافے کے ساتھ ساتھ چینی انڈیپینڈنٹ پاور پروڈیوسرز (آئی پی پیز) کی ادائیگیاں کلیئر کرنے کے لیے شیڈول طے کرلیں ۔ پاکستان کی جانب سے چین کی اس درخواست کو موجودہ اقتصادی حالات کے پیش نظر چیلنجنگ قرار دے دیا ہے اور شرح سود میں اضافہ نہ کرنے کی درخواست پیش کی ہے۔
مزید پڑھیں:پاکستان نے آئی ایم ایف کے مطالبات تسلیم کر لیے
وزارت خزانہ کے ذرائع کے مطابق، یو اے ای کی جانب سے بھی اسٹیٹ بینک آف پاکستان میں 3 ارب ڈالر کے ڈیپازٹس موجود ہیں، جن پر مختلف شرح سود عائد کی گئی ہے۔ جیسے ایک ارب ڈالر پر 3 فیصد اور دیگر ایک ارب ڈالر پر 6.5 فیصد تک شرح سود عائد کیے گئے ہیں۔
واضح رہے کہ رواں مالی سال کے دوران قرضے کی رول اوور کے حوالے سے آئی ایم ایف کو بھی اعتماد میں لیا جائے گا۔ وزیراعظم آفس اور وزارت خزانہ 3 سے 5 سال کے لئے میچورٹی ٹائم بڑھانے کے حوالے سے معاملات کو حتمی شکل دیں گے۔ یہ تمام فیصلے پاکستان کی معاشی صورتحال کو مزید پیچیدہ بنا سکتے ہیں اور اس پر مزید بوجھ ڈال سکتے ہیں۔