اہم خبریں

مسلمانوں کے تہوار باقی مذاہب سے کیسے مختلف ہیں؟

عید جیسے تہوار صرف مسلمانوں تک محدود نہیں۔ ہر مذہب کے لوگ اپنے تہوار مناتے ہیں۔ تاہم جہاں مسلمانوں کی دینی تعلیمات اور عقائد کا باقی تمام مذاہب سے بڑا فرق ہے وہیں مسلمانوں کے تہوار منانے میں بہت فرق پایا جاتا ہے اور ہماری عیدیں باقی مذاہب سے کافی مختلف ہیں۔
اگر ہم کسی دوسرے مذہب کے شخص سے ان کے تہوار کے متعلق دریافت کریں تو پتا چلتا ہے کہ وہ کسی تاریخی واقعے یا پھر اپنے مذاہب کے بڑوں کے اجتماع کی وجہ سے ایک خاص قسم کا تہوار منا رہے ہیں۔ مثال کے طور پر عیسائی 25 دسمبر کو حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی ولادت کا دن مناتے ہیں۔
اگرچہ یہ تاریخی اعتبار سے درست نہیں، تاہم ان کے مذہب کے بڑوں نے مل کر اس دن کو چنا اور اب وہ اس خاص مناسبت سے اسے بطور تہوار مناتے ہیں۔ تاہم مسلمانوں کے تہوارکسی تاریخی واقعے یا اجتماع امت کی وجہ سے نہیں بلکہ کسی خاص عمل کے انعام کے طور پر اللہ رب العزت عطاء فرماتے ہیں۔

مزید پڑھیں: فیصل مسجد میں‌نماز عید الفطر کی امامت کونسی اہم شخصیت کرائیں‌گی؟

عیدالفطر رمضان المبارک کے بابرکت مہینے کے اختتام کے بعد منائی جاتی ہے۔ یہ عید اپنے ساتھ ایک ماہ کی خصوصی عبادات رکھتی جس کے بعد انعام کے طور پر اللہ رب العزت ہمیں عید عطا فرماتے ہیں۔ دوسری جانب عیدالاضحیٰ کا مبارک دن حج کا فریضہ ادا ہونے کے بعد منائی جاتی ہے جو کہ ایک اور محنت طلب عمل کے بعد اللہ رب العزت کے تحفے کے طور پر عطاء ہوتی ہے۔
عید کے دن کی فضیلت بیان کرتے ہوئے علمائے کرام بتاتے ہیں کہ عید کے روز جب لوگ عید گاہ میں اکھٹے ہوتےہیں تو اللہ رب العزت فرشتوں سے مکالمہ کرتے ہوئے سوال کرتےہیں کہ اے فرشتو! اس مزدور کا کیا صلہ ہے جواپنی محنت کا پورا حق ادا کر چکا ہو۔
اس پر فرشتے عرض کرتے ہیں کہ یارب صلہ تو یہی ہے کہ اس کے محنت کو پورا پورا معاوضہ عطا کیا جائے۔ یوں اللہ اپنے فرشتوں کے سامنے عیدگاہ میں موجود اپنے تمام بندوں کی عام معافی کا اعلان فرما دیتے ہیں۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button