کھیل

پاکستانی لیجنڈ ٹیم سیمی فائنل میں

ورلڈ چیمپئن شپ آف لیجنڈز میں پاکستانی لیجنڈ ٹیم 4 میچز جیتنے کے بعد سیمی فائنل میں جگہ بنانے میں کامیاب ہو گئی ہے۔ گزشتہ روز ہونے والے جنوبی افریقہ سے مقابلے میں پاکستانی ٹیم کو اگرچہ شکست کا سامنا کرنا پڑا ، تاہم آسٹریلیا، انڈیا، انگلینڈ اور ویسٹ انڈیز کو شکست دینے کی بدولت پاکستانی لیجنڈ ٹیم سیمی فائنل تک رسائی حاصل کر چکی ہے۔
یونس خان کی قیادت میں ورلڈ چیمپئن شپ آف لیجنڈز 2024 میں پاکستانی ٹیم حیران کن کارکردگی دکھا رہی ہے اور سینئر کھلاڑیوں کی شاندار پرفارمنس نہ صرف شائقین کو حالیہ ورلڈکپ میں ہونےوالی عبرتناک شکست بھولنے کا موقع دے رہی ہے بلکہ ماضی میں شاندار کرکٹ کھیلنے والے سینئر کھلاڑیوں کو ایک بار پھر میدان میں کھیلتے دیکھنے کا موقع بھی دے رہی ہے۔
یونس خان ، مصباح الحق، کامران اکمل، شاہد آفریدی جیسے ستاروں کو پرفارم کرتا دیکھ کر شائقین بہت برجوش ہیں اور امید لگا رہے ہیں کہ پاکستانی لیجنڈ ٹیم ہی ورلڈ چیمپئن شپ آف لیجنڈز 2024 جیتے گی۔

مزید پڑھیں: قومی کرکٹ ٹیم کی غیر مستقل مزاجی کا حل نکل آیا

انڈیا، انگلینڈ اور آسٹریلیا جیسی بڑی ٹیموں کو شکست دیتا دیکھ کر پاکستانی شائقین کے منہ سے بے ساختہ نکل رہا ہے کہ جو بچوں کو تم ہرا رہے تھے ، رکو میں ذرا بڑے بھائی کو بلا کر لاتا ہو۔ شائقین مطالبہ کر رہے ہیں کہ اگر اس سینئر ٹیم کو موجودہ قومی کرکٹ ٹیم سے مدمقابل کر دیا جائے تو یقیناً سینئر ٹیم جیت جائے گی۔
سٹار کرکٹر یونس خان کہتے ہیں کہ ان کامقصد ایونٹ جیت کر پاکستانی شائقین کی چہروں پر مسکراہٹ لانا ہے۔ ان کی شاندار کارکردگی دیکھ کر شائقین کہہ رہے کہ 46 سال کی عمر میں یونس خان کی فٹنس دیکھ کر وہ یہ کہنا چاہتے ہیں کہ موجودہ ٹیم کو ان سے کچھ نہ کچھ سیکھنا چاہیے۔
جب کہ سلیکٹر کے عہدے پر تنقید سہنے والے وہاب ریاض یہاں بھی تنقید کا سامنا کر رہے ہیں کیونکہ ان کے ایک کیچ چھوڑنے نے صارفین کو ایسا غصہ دلایا کہ مداح پوچھ رہے ہیں، یہ ہے ہمارا چیف سلیکٹر؟

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button