پاکستانسیاست

ن لیگ کپتان کی گوگلی سے پریشان

سال 2022 کےستمبر کے دن تھے ۔ عمران خان جو اس وقت حکومت سے نکالے جا چکے تھے اور الیکشن کیلئے تگ و دو کررہے تھے انہوں نے ایک بیان دیا کہ جلد ہی ریٹائرڈ ہونے والے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ اگر صاف شفاف الیکشن کرادیں تو ان کو ایکسٹینشن مل جانی چاہیے۔
ان کا مؤقف تھا کہ نئے آرمی چیف کی تقرری منتخب حکومت کو کرنی چاہیے۔ اس بیان کے بعد عمران خان صحافیوں سے ملے تو انہوں نے بیان دیا کہ دیکھی میری گوگلی، اس نے کس طرح ن لیگ کو پریشان کر دیا ہے۔
ن لیگ کیلئے یہ بات واقعی پریشان کن تھی کیونکہ عمران خان کی حکومت کو نکالنے اور ان کی حکومت آنےمیں جنرل باجوہ کا کردار تھا اور وہ اس کو کھلم کھلا قبول بھی کرتے ہیں۔
اگر وہ ایکسٹینشن دے دیتے تو بھی ان کیلئے مسائل تھے، اور اگر نہ دیتے تب بھی۔ دوسری جانب وہ شخص جو کہ جنرل باجوہ ہی کی وجہ سے حکومت سے نکالا گیا تھا، انہیں مزید ایکسٹینشن دینے پہ راضی تھا۔ یہ واقعی عمران خان کی گوگلی تھی۔
لیکن شاید 2022 میں عمران خان اور ان کی پارٹی کیلئے حالات اتنے تلخ نہ تھے جتنے اب ہیں۔ عمران خان جیل میں ہیں۔ پارٹی کی سرکردہ قیادت بھی جیل میں ہے۔ پارٹی پر پابندی کی بازگشت ہے اور الیکشن جیتنے کے باوجود بھی جیتی ہوئی سیٹیں انہیں نہیں مل رہیں۔
ایسے ماحول میں کہ جب ان کا اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ تناؤ اس حد تک بڑھ چکا ہے کہ واپسی کا راستہ نہیں دکھائی دے رہا، عمران خان کی جانب سے ایک اور گوگلی پھینکی گئی ہے۔
یہ گوگلی عمران خان نے اپنی بہن علیمہ خان کے ذریعے پھینکی اور اس میں انہوں نے مفاہمت کا پیغام دیتے ہوئے آرمی چیف جنرل عاصم منیر کے لئے پیغام بھیجا ہے کہ فوج سیاست سے نیوٹرل ہو جائے۔

مزید پڑھیں: عمران خان کے ایک اور وفادار ساتھی چھوڑ گئے

اس کے ساتھ ہی عمران خان نے پیغام دیا ہے کہ ن لیگ حکومت فوج اور پی ٹی آئی کو آپس میں لڑانا چاہتی ہے جبکہ وہ ایسا نہیں چاہتے۔ پی ٹی آئی اس وقت ملک کی سب سے بڑی جماعت ہے جسے سب سے زیادہ عوامی تائید حاصل ہے۔
عمران خان نے بیان دیا ہے کہ ملک کے حالات بہت نازک ہیں۔ معیشت کا برا حال ہے اور لوگ ملک چھوڑ کر جارہے ہیں۔
عمران خان کی جانب سے یہ بیان دینے کے بعد سے ن لیگ تلملا سی اٹھی ہے۔ اس حوالے سے صحافی اسد اللہ خان کا کہنا ہے کہ یہ عمران خان کی گوگلی ہی ہے جس نے ن لیگ کو پریشان کر رکھا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اگریہ پریشانی دیکھنی ہو تو آپ آج ہونے والے مصدق ملک کی پریس کانفرنس دیکھ لیں۔
دیکھا جائے تو عمران خان کے اس بیان نے حکومت کے لئے واقعی مشکل کھڑی کر دی ہے۔ اگر عمران خان کی مفاہمت کے اس ہاتھ کا مثبت جواب آتا ہے تو حکومت کیلئے مشکلات بڑھ جائیں گی۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button