
ایک طرف عمران خان کی فیملی اور ان کے قریبی وکلاء کو عمران خان سے ملنے کی اجازت نہیں دی جارہی تو وہیں دوسری طرف پی ٹی آئی قیادت ایک دوسرے سے لڑنے میں مصروف ہے۔
پارٹی کے آپسی اختلافات اس دھڑے بندی کی طرف اشارہ کر رہی ہے جس کی پیشن گوئی حکومتی اراکین اور حکومت کے قریب سمجھے جانے والا صحافیوں کی جانب سے کی جارہی تھی۔
ایسے میں حکومت کے قریب سمجھے جانے والے پی ٹی وی کے ایک اینکر نے عمران خان کو پھانسی کی خفیہ دھمکی دے ڈالی۔
عمران خان کو پھانسی کی دھمکی:
حکومت کے قریب سمجھے جانے والے رضوان رضی، جو اس وقت پی ٹی وی پر بھی شو کرتے ہیں ، نے بانی پی ٹی آئی کو دبے الفاظ میں پھانسی کی دھمکی دے ڈالی۔
اپنے ایک ٹویٹ میں رضوان رضی نے لکھا کہ ” بندہ جتنے مرضی دیسی مرغ کھالے، دیسی گھی کھا لے، خشک میووں کے ساتھ ناشتے کر لے، بیری کا شہد اور بھنا ہوا تیتر منگوا کر کھالے، ایک جھٹکا لگنا ہے، لیور کھینچا جانا ہے اور بندہ اگلے جہاں، سمجھ تو آپ گئے ہوں گے”۔
صحافی عدیل راجہ نے رضوان رضی کی ٹویٹ شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ پی ٹی وی کا اینکر نام لئے بغیر عمران خان کو پھانسی کی دھمکی دے رہا ہے۔
مزید پڑھیں: تمغہ پانے والے صحافی مزمل سہروردی کا فیک ٹویٹ پر شو، کیا پیکا لگے گا؟
دوسری جانب عمران خان کی بہنوں کو مسلسل تیسرے ہفتے بھی عمران خان سے ملاقات کی اجازت نہ مل پائی۔
عدالتی احکامات کے باوجود ملاقات کیلئے روکے جانے پر پی ٹی آئی رہنما اظہر مشوانی نے لکھا کہ عمران خان صاحب کی بہنوں کی مسلسل تیسرے ہفتے ملاقات نہیں ہونے دی جا رہی تاکہ عمران خان کی آواز کو دبایا جا سکے۔ اسلام آباد ہائیکورٹ کا چیف جسٹس بھی اس عمل پر مکمل طور پر ملوث ہے۔
صحافی محمد عمیر کہتے ہیں کہ ” مکمل پاگل پن ہے کہ غیر معروف لوگ جن کے نام پہلی دفعہ لکھ سن رہے وہ مل لیں مگر سگی بہنیں بھائی سے نہیں مل سکتیں اور قرآن پاک کی آیات پڑھ کر صاحب اختیار ساتھ یہ بات بھی کرتے ہیں کہ فیصلے عدالت کرتی ہے عدالت نے تو ملاقات کا حکم دے رکھا ہے۔ وہ کون ہے جو بہنوں کو بھائی سے نہیں ملنے دے رہا؟”