
ایک اہم پیش رفت میں آج توشہ خانہ کیس میں سزا پانے والی عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کو اڈیالہ جیل سے بنی گالہ شفٹ کر کے عمران خان کی رہائش گاہ ہی کو سب جیل قرار دے دیا گیا۔ فیصلہ اڈیالہ جیل میں سیکورٹی رسک کی وجہ سے کیا گیا۔
صحافی مغیث علی کے مطابق جیل اور اسلام آباد پولیس کے اہلکار بنی گالہ سب جیل پر تعینات، جیل کا عملہ بنی گالہ گھر کے اندر تعینات رہے گا، اسلام آباد پولیس کے اہلکار بنی گالہ گھر کے باہر تعینات ہوں گے، چیف کمشنر اسلام آباد نے بنی گالہ رہائش گاہ کو سب جیل قرار دینے کا نوٹیفکیشن جاری کیا۔
جیل اور اسلام آباد پولیس کے اہلکار بنی گالہ سب جیل پر تعینات، جیل کا عملہ بنی گالہ گھر کے اندر تعینات رہے گا، اسلام آباد پولیس کے اہلکار بنی گالہ گھر کے باہر تعینات ہوں گے، چیف کمشنر اسلام آباد نے بنی گالہ رہائش گاہ کو سب جیل قرار دینے کا نوٹیفکیشن جاری کیا۔۔۔!!!
— Mughees Ali (@mugheesali81) January 31, 2024
یاد رہے کہ آج صبح عمران خان اور بشریٰ بی بی کو توشہ خان نیب ریفرنس میں 14،14 سال قید کی سزا سنائی گئی اور فی کس 78 کروڑ 70 لاکھ روپے کا جرمانہ بھی عائد کیا گیا۔ فیصلہ آنے کے بعد بشریٰ بی بی خود اڈیالہ جیل میں پیش ہوئیں اور گرفتاری پیش کردی۔ تاہم بعد میں سیکورٹی تھریٹ آنے کے بعد یہ چہ مگوئیاں جاری تھیں اور اب انہیں بنی گالہ منتقل کر دیا گیا۔
مزید پڑھیں: علی امین گنڈا پور وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا؟
کیا بشریٰ بی بی کو بنی گالہ شفٹ کرنا واقعتاً ریلیف ہے یا یہ عمران خان کی رہائش گاہ پر قبضہ جمانے کی کوئی سازش اس پر ابھی کچھ کہنا قبل ازوقت ہے۔ تاہم صحافی زبیر علی خان کا کہنا ہے کہ بشریٰ عمران کو بنی گالہ شفٹ کرنا معمول کی کارروائی معلوم نہیں ہوتی۔
دوسری جانب عمران خان بھی اڈیالہ جیل میں قید ہیں اور سیکورٹی تھریٹ کا سب سے بڑا ہدف عمران خان ہوسکتےہیں۔ لیکن کیا عمران خان کی رہائش گاہ کو سب جیل قرار دے کر عمران خان کو بھی وہاں شفٹ کیا جاسکتا ہے؟ اڈیالہ جیل میں باقی کے کیسزکی سماعت جاری ہونے کی وجہ سے عمران خان کو فی الوقت یہ سہولت ملتی نظر نہیں آرہی۔