سابق چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ برطانیہ کے قدیم ترین قانونی درسگاہ مڈل ٹیمپل کے بینچر بننے کو تیار ہیں اور 29 اکتوبر کو ان کے اعزاز میں عشائیہ بھی دیا جائےگا۔
اپنی ریٹائرمنٹ کے فوراً بعد جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے برطانیہ کیلئے اڑان بھری تو پاکستانی میڈیا پر یہ خبر چلنے لگی کہ قاضی فائز عیسیٰ برطانوی قانونی درسگا ہ میں بطور بینچر منتخب ہونے والے پہلے پاکستانی بن گئے ہیں۔
اس خبر کو بریک کرنے والوں میں صحافی عبدالقیوم صدیقی پیش پیش تھے تاہم یہ خبر درست نہ نکلی۔مڈل ٹیمپل کی ویب سائٹ کے مطابق سپریم کورٹ کی سینئر جج جسٹس عائشہ ملک 12 جولائی 2022 سے ادارے کی اعزازی بینچر ہیں اور یوں سابق چیف جسٹس کے پہلا پاکستانی مڈل ٹیمپل بینچر ہونے کی خبردرست نہیں ہے۔
اس بارے میں پہلے ایک ٹویٹ ابوذر سلمان نیازی کی سامنے آئی جنہوں نے جیو نیوز کو ٹیگ کرتے ہوئے لکھا کہ یہ حقائق کے برعکس بات ہے۔ قاضی صاحب کی محبت میں حقائق کو تبدیل نہ کریں۔ جسٹس عائشہ ملک پہلی پاکستانی تھیں جنہیں 12 جولائی 2022 کو مڈل ٹیمپل میں بینچر کے طور پر نامزد کیا گیا۔
مزید پڑھیں:ریٹائرمنٹ کے بعد قاضی فائز عیسیٰ کو نیا عہدہ مل گیا
صحافی احمد وڑائچ نے عبدالقیوم صدیقی کی وہ پوسٹ جس میں انہوں نے انکشاف کیا تھا کہ قاضی فائز عیسیٰ برطانوی درسگاہ مڈل ٹیمپل میں بطور بینچر منتخب ہونے والے پہلے پاکستانی ہیں کو ٹیگ کرتے ہوئے لکھا کہ مڈل ٹیمپل میں بطور بینچر منتخب ہونے والی پہلی پاکستانی انتہائی قابل احترام اور معزز جج عائشہ اے ملک ہیں، جیو نیوز نے ابھی تک فائز عیسیٰ سے متعلق اس جھوٹی اسٹوری کو deny نہیں کیا۔ نیشنل میڈیا کا فیک نیوز پھیلانا انتہائی حیران کن اور افسوسناک ہے۔
یاد رہے کہ 29 اکتوبر کو قاضی فائز عیسیٰ کے اعزاز میں دیئے جانے والے عشائیے کے موقع پر پاکستان تحریک انصاف نے مڈل ٹیمپل کے باہر احتجاج کی کال دے رکھی ہے۔