
پاکستان تحریک انصاف کے رہنماؤں کی جانب سے پارٹی چھوڑنے کا سلسلہ جاری ہے۔ کچھ رہنماؤں نے جہانگیر ترین کی پارٹی استحکام پاکستان میں شمولیت اختیار کرلی تو کوئی میاں صاحب کو پیارا ہوگیا۔ کسی نے آزاد الیکشن لڑنے کا فیصلہ کر لیا تو کسی نے عمران خان سے وفاداری کا عہد کرتے ہوئے الیکشن ہی نہ لڑنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔
ایسے میں تحریک انصاف کے ایک سابق رہنما نے ایسے جماعت میں شمولیت اختیار کر لی کے سب دھنگ رہ گئے۔ پاکستان تحریک انصاف کے منحرف رکن سابق ایم این اے اور قومی اسمبلی کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے چیئرمین نور عالم خان نے ہفتہ کو جمعیت علمائے (ف) میں شمولیت اختیار کر لی۔
یاد رہے کہ نور عالم خان ان رہنماؤں کا حصہ تھے جنہوں نے پی ٹی آئی کی جانب سے حکومت جانے کے بعد اسمبلیوں سے استعفیٰ دینے سے انکار کرتے ہوئے راجہ ریاض کی قیادت میں فاروڈ بلاک بنا لیا تھا۔
اس بلاک نے ن لیگ کی سربراہی میں بنائی گئی حکومت کیلئے سہولت کاری کا کام کیا اور ایک نہ ہونے والی اپوزیشن کے طور پر اسمبلی میں شرکت جاری رکھی۔ ان خدمات کے اعتراف میں نور عالم خان کو پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے چیئرمین کے عہدے سے نوازا گیا۔
نور عالم خان ان رہنماؤں میں شامل تھے جن کے بارے میں عمران خان نے سخت ناراضی کا اظہار کیا تھا کیونکہ پشتون ہونے کی وجہ سے ان سے وفاداری کی امید زیادہ تھی۔
نور عالم خان نے جی یو آئی میں شمولیت کا اعلان اپنی رہائش گاہ پر ایک پریس کانفرنس میں کیا۔ جے یو آئی (ف) کے صوبائی امیر مولانا عطا الرحمان بھی موجود تھے۔
نور عالم نے کہا کہ وہ اپنے خاندان اور حامیوں کے ساتھ جے یو آئی ایف میں شامل ہو رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ جے یو آئی (ف) کی قیادت کے شکر گزار ہیں کہ انہوں نے ان کی رہائش گاہ کا دورہ کیا۔
مزید پڑھیں: عمران خان کو آبائی حلقے سے بڑا دھچکا
انہوں نے کہا کہ سب جے یو آئی ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کی سیاسی سمجھداری پر یقین رکھتے ہیں اور اسی نے ان کے پارٹی میں شمولیت کے فیصلے کو ممکن بنایا۔ ان کا کہنا تھا کہ مولانا فضل الرحمان جو کہتے ہیںسچ ثابت ہوتا ہے ۔
نور عالم نے کہا کہ جے یو آئی (ف) کے کارکنوں اور رہنماؤں نے سخت ترین حالات میں مثالی تحمل کا مظاہرہ کیا اورایک گملا تک نہیں توڑا۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان کو جیل میں ایکسرسائز مشین اور دیسی مرغ فراہم کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے چیف جسٹس آف پاکستان سے کہا کہ وہ تمام قیدیوں کے مساوی حقوق کو یقینی بنائیں۔
اس موقع پر عطا الرحمان نے سابق ایم این اے کو اپنی پارٹی میں خوش آمدید کہا۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ جے یو آئی ایف خیبر پختونخوا میں حکومت بنانے کے لیے تیار ہے۔
نور عالم 2018 کے انتخابات میں پی ٹی آئی کے ٹکٹ پر پشاور کے حلقہ این اے 3 سے ایم این اے منتخب ہوئے تھے۔
تاہم سابق وزیراعظم عمران خان کی برطرفی کے بعد انہوں نے پی ٹی آئی سے علیحدگی اختیار کرلی تاہم پارٹی سے استعفیٰ نہیں دیا۔ وہ قومی اسمبلی میں اپوزیشن بنچوں پر بیٹھ گئے۔اس سال اگست کے شروع میں پی ٹی آئی نے نور خان کی بنیادی رکنیت ختم کردی تھی۔
2017 میں پی ٹی آئی میں شامل ہونے سے پہلے،نور عالم خان پاکستان پیپلز پارٹی کے ٹکٹ پر صوبائی دارالحکومت کے اپنے آبائی حلقے سے ایم این اے منتخب ہوئے تھے۔