
اسلام آباد کے تینوں حلقوں میں الیکشن ٹربیونل تبدیلی کیس میں الیکشن کمیشن نے فیصلہ سنادیا۔ صحافی سہیل رشید کے مطابق الیکشن کمیشن نے اسلام آباد کے تینوں حلقوں میں انتخابی تنازعے کی سماعت کرنے والے ٹریبونل جج کی تبدیلی کی حکمراں جماعتوں کی درخواست منظور کر لی جسٹس طارق محمود جہانگیری ٹریبونل جج نہیں رہے۔
تاہم دلچسپ طور پر فیصلہ آنے سے تقریبا 40 منٹ پہلے ہی ن لیگ سے منسلک وکیل رہنما خالد حسین تاج نے فیصلہ بتا دیا تھا اور حیران کن طور پر فیصلہ آیا بھی وہی۔
خالد حسین تاج نے 1 بجے سنایا جانے والا فیصلہ تقریبا 12 بج کر 18 منٹ پر ایکس اکاؤنٹ پر ایک ٹویٹ کے ذریعے شیئر کیا جس میں انہوں نے لکھا کہ الیکشن کمیشن دن 1 بجے اسلام آباد کے تینوں حلقوں کے ٹریبونل تبدیلی کے حوالے سے اہم ترین کیس کا فیصلہ سنائے گا قوی امکان ہے جسٹس طارق محمود جہانگیری سے ٹریبونل کی زمہ داری واپس لیکر ریٹائر جج شکور پراچہ کو سونپی جائے گی تاکہ جہانگیری صاحب کا سارا فوکس عام سائلین کی اسلام آباد ہائی کورٹ میں پینڈنگ کیسز نمٹانے پر ہو اس وقت اسلام آباد ہائی کورٹ میں پینڈنگ کیسز کی تعداد لاکھوں میں ہے۔
مزید پڑھیں:وہ دور جب جسٹس طارق محمود جہانگیری پیپلز پارٹی اور ن لیگ کا حصہ تھے
صحافی ثاقب بشیر نے فیصلے پر رد عمل دیتے ہوئے کہا کہ یہ فیصلہ پہلے دن پتہ تھا ایویں اتنی بڑی مشق کرکے کہانی ڈالی ہے الیکشن کمیشن جس نے فیصلہ کیا ہے وہ خود جسٹس جہانگیری ٹریبیونل کے سامنے لا جواب تھا بہت سارے سوالات کے جوابات الیکشن کمیشن کے پاس بھی نہیں تھے پھر بچت کا یہ طریقہ نکالا گیا تھا۔
یاد رہے کہ اسلام آباد کے تینوں حلقوں کا کیس جسٹس طارق محمود جہانگیری بہت تیزی سے آگے بڑھا رہے تھے لیکن اب ان کی جگہ یہ ذمہ داری ریٹائرڈ جج عبدالشکور پراچہ نبھائیں گے۔ یوں اب جسٹس طارق محمود جہانگیری ٹربیونل جج نہ رہے۔