پاکستانسیاست

عشرت العباد کی واپسی، ایک نئی سیاسی گیم

سابق گورنر سندھ اور ایم کیو ایم رہنما ڈاکٹر عشرت العباد برسوں بیرون ملک مقیم رہنے کے بعد وطن واپس لوٹ چکے ہیں اور انہوں نے ایک بار پھر عملی سیاست میں قدم رکھنے کا فیصلہ کرتے ہوئے نئی جماعت بنانے کا عندیہ دیا ہے۔ تاہم انہیں سیاست کے پرانے کھلاڑیوں صدر آصف علی زرداری، اور حال ہی میں نئی جماعت کی بنیاد رکھنے والی سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے اپنے پلیٹ فارم سے سیاست میں آنے کی آفر دی ہے۔ یہی نہیں تحریک انصاف کے (ناراض رہنما) شیر افضل مروت نے بھی عشرت العباد سے ملاقات کی ہے۔
عوام کے مسائل کا حل ڈھونڈنے کا عزم لیئے کراچی میں صحافیوں سے میل ملاقات کے بعد ڈاکٹر عشرت العباد نے اپنی سیاسی سرگرمیاں تیز کر دی ہیں۔ تاہم اب دیکھنا ہو گا کہ وہ کسی پارٹی کی آفر قبول کر کے اس پلیٹ فارم سے سیاست کرتے ہیں یا پھر اپنی جماعت کی بنیاد رکھتے ہیں۔
ان کی اپنی پرانی جماعت، ایم کیو ایم ، جس کے سربراہ الطاف حسین ہیں اور جس کے پلیٹ فارم سے وہ گورنر کے عہدے پر براجمان رہے، اب سیاسی وجود کھو چکی ہے۔

مزید پڑھیں: پی ٹی آئی سوشل میڈیا ٹیم کی گرفتاریاں کیوں ہو رہی

سیاسی تجزیہ نگاروں کا کہنا ہے کہ ڈاکٹر عشرت العباد طاقتور حلقوں کے قریبی سمجھے جاتے ہیں لیکن ایک نئے سرے سے جماعت کی تشکیل دینا اور اسے کراچی جیسے شہر میں چلانا اور پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم سے پنگا لینا ابھی شاید ڈاکٹر صاحب کی بس کی بات نہیں ہے۔
البتہ تجزیہ نگار اس بات پر ضرور متفق ہیں کہ اگر وہ سیاست میں دوبارہ سرگرم ہو کر اپنا کردار ادا کرنا چاہتے ہیں تو اس سے انہیں کوئی نہیں روک سکتا کیونکہ آئین انہیں اس بات کی اجازت دیتا ہے۔ لیکن دیکھنا ہو گا کہ ان کا واپسی کا ایجنڈا کیا ہے؟
چند صحافیوں کا یہ بھی ماننا ہے کہ ڈاکٹر صاحب جتنا آسان سمجھ رہے ہیں ویسا آسان ہے نہیں کیونکہ ان پر کئی مقدمات بھی ہیں اور گورنر شپ کے عہدے پر کام کرنے کی وجہ سے انہیں وہ تنظیمی کام کرنے کا تجربہ نہیں ہے جو نئی سیاسی جماعت بنانے اور چلانے کیلئے درکار ہوتا ہے۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button