
ایک ایسے وقت میں جب پاکستانی میڈیا اور کئی بین الاقوامی جریدوں میں یہ بحث چل نکلی ہے کہ عمران خان کو آکسفورڈ یونیورسٹی کا چانسلر کیوںنہیںہونا چاہیے، پیٹی آئی رہنما یاسر گیلانی نے ایک تحریر شیئر کی ہے جس میںانہوں نے آکسفورڈ یونیورسٹی کو بھی ٹیگ کیا ہے اور اپنا نقطہ رکھا ہے کہ عمران خان کو آکسفورڈ یونیورسٹی کا چانسلر کیوں ہونا چاہیے۔
یاسر گیلانی نے لکھا کہ جیسے طلباء اعلیٰ معیار اور مثبت تبدیلی کی علامت والے رول ماڈلز کی تلاش میں ہیں، عمران خان ایک نمایاں شخصیت کے طور پر ابھرتے ہیں۔ ان کی غیرمعمولی کامیابیاں انہیں آکسفورڈ یونیورسٹی کے چانسلر کے عہدے کے لیے ایک مثالی امیدوار بناتی ہیں۔ خان کی متاثرکن اسناد میں شامل ہیں:
1. کھیلوں میں بہترین: وہ کھیل کے ایک بہترین کھلاڑیوں میں سے ایک ہیں، انہوں نے پاکستان کو کرکٹ ورلڈ کپ میں جیت دلائی اور آکسفورڈ کرکٹ ٹیم کے کپتان بھی رہے، جہاں انہوں نے اپنی بے مثال قیادت کی صلاحیتوں کا مظاہرہ کیا۔
2. فلاحی کام: انہوں نے ایک عالمی معیار کا کینسر ہسپتال قائم کیا، جہاں سینکڑوں ہزاروں افراد کو مفت علاج فراہم کیا جاتا ہے، انسانیت کی خدمت میں بے لوث خدمت کا ایک منفرد ماڈل پیش کرتے ہوئے۔
3. تعلیم: بریڈفورڈ یونیورسٹی کے چانسلر کے طور پر انہوں نے پاکستان میں نمل نالج سٹی قائم کی، جہاں تعلیم، جدت اور نوجوان ذہنوں کے لیے مواقع کو فروغ دیا گیا۔
4. سیاست: انہوں نے پاکستان تحریک انصاف کی بنیاد رکھی، ایک پارٹی جو انصاف، قانون کی حکمرانی اور برابری کے لیے وقف ہے، جس نے لاکھوں لوگوں کو بہتر مستقبل کے لیے اپنے وژن سے متاثر کیا۔
5. امن کی وکالت: خان نے امریکہ-نیٹو تنازعہ میں افغانستان کے لیے ایک حل تجویز کیا، جو بالآخر اپنایا گیا، اس طرح ان کی امن اور سفارتکاری کے لیے وابستگی کو ظاہر کیا گیا۔
مزید پڑھیں:عمران خان کا نیا جرم؛سلمان رشدی کو گستاخ کہنا
6. اسلاموفوبیا کا مقابلہ: ان کی اقوام متحدہ میں تقریر نے اسلاموفوبیا کے بارے میں شعور بیدار کیا، جس کے نتیجے میں 15 مارچ کو اس کے خلاف دن مقرر کیا گیا، جس سے دنیا بھر میں رواداری اور فہم و فراست کو فروغ ملا۔
7. بحران کا انتظام: وزیر اعظم کے طور پر انہوں نے پاکستان کو COVID-19 وباء کے دوران موثر طریقے سے نیویگیٹ کیا، نقصانات کو کم سے کم کرتے ہوئے اور اپنے تیز اور فیصلہ کن اقدامات کے لئے عالمی سطح پر پہچان حاصل کی۔
8. سماجی بہبود: ان کے احساس پروگرام نے پاکستانی معاشرے کے کمزور طبقات کی مدد کی، اہم تعداد میں شہریوں کو متاثر کیا اور ان کی سماجی انصاف کے لئے وقفیت کا مظاہرہ کیا۔
9. صحت کا انقلاب: انہوں نے صحت کارڈ اسکیم متعارف کرائی، جس میں سینکڑوں ہزاروں افراد کو مفت طبی علاج فراہم کیا گیا، ایک انقلابی پہل جس نے زندگیوں کو بہتر بنایا اور صحت کی دستیابی کے لئے ایک نیا معیار مقرر کیا۔
10. عالمی حدت کا مقابلہ: خان نے شجرکاری مہم کو بے مثال سطح پر قیادت کی، حکومت اور نجی شعبے کو شامل کیا، اور اربوں درخت لگائے۔ ان کی اہم مہمات، بلین ٹری سونامی اور ٹین بلین ٹری سونامی، پاکستان میں گیم چینجرز تھیں، شعور بیدار کرنے اور زمین پر عملی اقدامات اٹھانے میں۔
11. عالمی قیادت: وہ دنیا کے میدان میں ایک بلند شخصیت ہیں، جو انصاف کے اصول پر مبنی قوموں کو اکٹھا کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں، عالمی تعاون اور فہم کو فروغ دیتے ہیں۔
یاسر گیلانی لے لکھا کہ خلاصہ یہ ہے کہ عمران خان انصاف، امن اور انسانیت کے چیمپئن ہیں، جن کا دنیا بھر میں لاکھوں لوگوں پر مثبت اثر ڈالنے کا بے مثال ریکارڈ ہے۔ ان کی قیادت، وژن اور بے لوثی انہیں طلباء کے لئے ایک مثالی رول ماڈل اور آکسفورڈ یونیورسٹی کے چانسلر کے عہدے کے لئے ایک غیر معمولی امیدوار بناتی ہے۔