عمران-خان

عمران خان کی رہائی کیلئے انٹرنیشنل سطح پر بڑا قدم، امریکا بول اٹھا

بانی چیئرمین عمران خان اور دیگر سیاسی قیدیوں کی رہائی کیلئے انٹرنیشنل سطح پر بڑا قدم اٹھا لیا گیا۔ امریکی سینیٹرز عمران خان کے حق میں بول پڑے اور صدر جوبائیڈن کو خط لکھ ڈالا۔
تفصیلات کے مطابق امریکی کانگریس کے 62 اراکین نے صدر جوبائیڈن کو ایک خط لکھا جس میں کہا گیا کہ پاکستان میں فروری 2024 کے انتخابات کے بعد پیدا ہونے والی انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔ خط میں پاکستان میں وسیع پیمانے پر انتخابی دھاندلی، پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے حق میں ووٹرز کو حق رائے دہی سے محروم کرنے کی ریاستی کوششوں، اور سابق وزیر اعظم عمران خان سمیت سیاسی رہنماؤں، صحافیوں، اور کارکنان کی گرفتاریوں اور حراست کا ذکر کیا گیا ہے۔
خط میں کہا گیا ہے کہ امریکی ایوان نمائندگان نے جولائی 2024 میں قرارداد H.Res. 901 بھاری اکثریت (368-7) سے منظور کی تھی، جس میں امریکی حکومت سے مطالبہ کیا گیا تھا کہ وہ پاکستان میں جمہوریت اور انسانی حقوق کی حمایت کرے۔ خط میں امریکی حکومت پر زور دیا گیا ہے کہ وہ پاکستان کی حکومت پر دباؤ ڈالے تاکہ سیاسی قیدیوں، بشمول سابق وزیر اعظم عمران خان، کی رہائی کو یقینی بنایا جا سکے اور وسیع پیمانے پر جاری انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو روکا جا سکے۔

مزید پڑھیں:عمران خان اور بشریٰ عمران کیلئے ایک ہی دن میں دو اچھی خبریں

امریکی محکمہ خارجہ کے عہدیدار ڈونلڈ لو کی گواہی کا حوالہ دیتے ہوئے خط میں کہا گیا کہ پاکستان میں فروری کے انتخابات آزادانہ اور منصفانہ نہیں تھے۔ اس کے علاوہ، اپوزیشن رہنماؤں کی گرفتاری، انٹرنیٹ کی بندش، اور صحافیوں پر سینسرشپ کا بھی ذکر کیا گیا ہے۔ ایوان میں لو نے انتخابی بے ضابطگیوں پر تشویش کا اظہار کیا، اور کہا کہ پاکستان کے الیکشن کمیشن نے ان بے ضابطگیوں کے خاتمے کے لیے کوئی مؤثر قدم نہیں اٹھایا۔
خط میں انسانی حقوق کمیشن آف پاکستان اور دیگر بین الاقوامی تنظیموں کی تشویش کا بھی حوالہ دیا گیا ہے جنہوں نے عمران خان کی حراست کو غیر قانونی قرار دیا اور اسے سیاسی مقاصد کے تحت قرار دیا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں