اہم خبریںپاکستانجرم و سزا

عمران خان اور شاہ محمود قریشی کو دس دس سال قید کی سزا

آفیشل سیکرٹ ایکٹ‌کی خصوصی عدالت نے سائفر کیس میں پاکستان تحریک انصاف کے بانی چیئرمین و سابق وزیراعظم عمران خان اور پارٹی کے وائس چیئرمین و سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کو دس دس سال قید کی سزا سنا دی۔پیر 29 جنوری کی رات کو عمران خان اور شاہ محمود قریشی کے خلاف سائفر کیس کی طویل ترین سماعت ہوئی تھی، جو 12 گھنٹوں پر محیط تھی اور رات گئے ختم ہوئی۔ سماعت کے دوران کیس میں مزید 11 گواہان کے بیانات پر جرح مکمل کی گئی۔
سائفر کیس میں مجموعی طور پر تمام 25 گواہان کے بیانات قلم بند کیے گئے اور ان پر جرح کی گئی۔ یاد رہے کہ اس کیس میں‌عمران خان کے وکلاء سے حق دفاع چھن گیا تھا اور سرکار کی طرف سے مقر ر کیئے گئے وکلاء نے ہی گواہوں پر جرح کی۔
گواہان پر جرح کے بعد ملزمان کے 342 کے بیانات ریکارڈ کرنے کے لیے سوالنامے گذشتہ شب تیار کیے گئے جو آج دونوں ملزمان کو دیے گئے اور بیان ریکارڈ کیے گئے۔ بیانات ریکارڈ کرنے کے بعد سرکاری دفاعی وکلا اور استغاثہ نے حتمی دلائل دیے، جس کے بعد خصوصی عدالت کے جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے مختصر فیصلہ سناتے ہوئے عمران خان اور شاہ محمود قریشی کو دس دس سال قید کی سزا سنا دی۔

مزید پڑھیں: عمران خان کو چودہ سال قید یا سزائے موت؟فیصلہ آج یا کل

342 کا بیان ریکارڈ ہونے کے بعد خصوصی عدالت کے جج نے سزا سنانے سے پہلے عمران خان سے پوچھا کہ ’عمران خان صاحب سائفر کہاں گیا؟‘
جس پر عمران خان نے جواب دیا: ’میں نے اپنے بیان میں لکھوا دیا ہے، وزیراعظم آفس کی سکیورٹی زمہ داری میری نہیں تھی، سائفر میرے پاس نہیں ہے۔‘
خصوصی عدالت کے فیصلے کے بعد اسلام آباد ہائی کورٹ میں دائر عمران خان کی آج کی دائر درخواست غیر موثر ہوگئی، جس میں انہوں نے سرکاری وکیل دفاع مقرر ہونے کے فیصلے کو چیلنج کیا تھا۔ جبکہ اس وقت عمران خان اور ان کے وکلاء‌اسلام آباد ہائیکورٹ میں‌اپنی سماعت مقر ر کرانے کیلئے موجود تھے. تاہم جج نے پھرتی دکھاتے ہوئے پہلے ہی فیصلہ سنا دیا۔

صحافی قمر میکن کا کہنا ہے کہ فیصلے کے بعد انہوں‌نے عمران خان سے سوال کیا کہ آپ کو سزا ہو گئی ہے، کیا پیغام دیں‌گے؟ جس پر عمران خان کا کہنا تھا کہ پوری قوم کو کہتا ہوں‌ی فروری کو باہر نکلیں‌اور ووٹ دیں۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button