آرٹیکلزاویہ

عدت کیس پر شاہزیب خانزادہ کو معافی کیوں مانگنی چاہیے

پاکستان تحریک انصاف کی حکومت جانے کے بعد پی ٹی آئی رہنماؤں پر جبر کا جو دور شروع ہوا اس میں 9 مئی 2023 کے بعد بہت شدت دیکھی گئی۔ کسی بھی شخص کو چاہے وہ 9 مئی کو احتجاج کو نکلا یا نہیں محض پارٹی وابستگی کی بنیاد پر اٹھا لیا جاتا اور پھر وہ پریس کانفرنس کرتا ملتا۔
اس میں سے کچھ پی ٹی آئی رہنما تو عدالتی تحویل میں ہونے کی وجہ سے اگرچہ ابھی تک باہر نہ آسکے ہوں لیکن محفوظ رہے۔ اس کے برعکس وہ پی ٹی آئی رہنما جو اغواء ہوئے اور تشدد سہنے کے بعد واپس آئے انہوں نے عمران خان کے خلاف بیانات بھی دیئے۔
ان بیانات کو دینے کیلئے جو انٹرویوز لئے گئے ان میں منیب فاروق، کامران شاہد جیسے اینکرز کو چنا گیا۔ شیخ رشید کھلم کھلا بتا چکے ہیں کہ انہیں اغواء کے بعد پٹی باندھ کر لایا گیا اور جب پٹی کھلی تو سامنے منیب فاروق بیٹھے تھے۔
ان انٹرویوزکو تاریخ کے سیاہ صفحات پر لکھا جائے گا اور ان صحافیوں کی صحافت کو ایک کلنک کے طور پر یاد رکھا جائے گا لیکن ان سب سے مکروہ کردار شاہزیب خانزادہ کا ہے۔
جیو نیوز سے وابستگی ہونے کی وجہ سے انہیں عمران خان کے حق میں بہت کم ہی بولتا دیکھا گیا ہے۔ عمران خان کے کیسز ایک طرف کورٹس میں چل رہے ہوتے تو دوسری جانب ان کا میڈیا ٹرائل شاہزیب خانزادی کے شومیں چل رہا ہوتا ہے۔

مزید پڑھیں:‌مریم حکومت کی پروموشن جنید اکرم کے گلے پڑگئی

شاہزیب خانزادہ کا سب سے مکروہ پروگرام خاور مانیکا کے ساتھ تھا جب خاور مانیکا غائب ہونے کے بعد منظر عام پر آئے۔ واضح طور پر دیکھا جا سکتا تھا کہ اس انٹرویو کے دوران ان کے الفاظ اور سانسیں ان کا ساتھ نہیں دی رہی تھیں۔
لیکن پھر بھی عدت کیس اور اس سے ملحقہ غلیظ باتوں کو سر عام پاکستان کے سب سے بڑے چینل پر سب سے بڑا اینکر ہونے کے دعویدار شخص نے نشر کیا۔
عدت کیس اور خاور مانیکا کے اخلاقی گراوٹ کا شکار انٹرویو کرنے سے معذرت کر کے شاہزیب خانزادہ اپنے بڑے پن کا مظاہرہ کر سکتے تھے ، تاہم انہوں نے اس شو کر کرنا مناسب سمجھا۔
گزشتہ روز عدت کیس کا فیصلہ آنے کے بعد شاہزیب خانزادہ نے اگرچہ بیان دیا کہ عدت کیس کا فیصلہ کالعدم ہونا نہ صرف درست تھا بلکہ لازمی تھا کیونکہ اس سے کافی خواتین کا مستقبل تھا لیکن پھر بھی انہوں نے اس کیس میں اپنی شرمناک کردار پر معافی مانگنے کی ہمت نہ کی۔
عدت کیس کے فیصلے پر تبصرہ کرتے ہوئے صحافی خاور گھمن کا کہنا تھا کہ خاور مانیکا کے ساتھ اس کیس میں وہ میڈیا کے کردار بھی ذلیل و رسوا ہونگے جنہوں نے اس کیس میں جان ڈالنے کی کوشش کی اور نکاح جیسے پاکیزہ عمل کو متنازعہ بنایا۔
صحافی عدیل راجہ کاکہنا تھا کہ اس سارے عمل میں سب سے بڑا کردار شاہزیب خانزادہ تھا ۔ آج ٹی وی پر بول رہا تھا کہ کیس غلط تھا لیکن شروع اس نے کروایا۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button