اسرائیلی وزیراعظم بن یامین نیتن یاہو کے ترجمان نے تسلیم کیا ہے کہ لبنان میںحزب اللہ کی جانب سے لانچ کیا گیا ایک ڈرون قصریہ کے علاقے میں وزیراعظم کے گھر پر لگا۔ تاہم بین الاقوامی نیوز ایجنسی کے مطابق اس حملے کے وقت اسرائیلی وزیراعظم وہاں موجود نہ تھے اور کوئی نقصان نہیں ہوا۔
اے ایف پی نے تین ڈرونز کی نشاندہی کرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ ایک ڈرون نیتن یاہو کی رہائش گاہ تک پہنچا جبکہ بقیہ دو کو راستے ہی میں روک لیا گیا۔
وزیر اعظم آفس نے بھی واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے مؤقف اپنایا کہ بنا پائلٹ کے اس ڈرون کے حملے کے وقت وزیراعظم اور انکی اہلیہ اس مقام پر موجود نہ تھے اور نہ ہی کوئی زخمی ہوا ہے۔
یاد رہے کہ اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان حالیہ کئی ہفتوں میں کافی شدت دیکھی گئی ہے جس کا آغاز حسن نصراللہ کے جاں بحق ہونے کے بعد سے ہوا۔
بعدازاں اسرائیل پر ایرانی حملے کے بعد سے جوابی حملے کی خطرہ رہا۔
مزید پڑھیں:نواز شریف سے ملنے والی بھارتی صحافی برکھا دت نے انڈیا کیا رپورٹ کیا
دوسری جانب اسرائیلی حملے سے حماس سربراہ یحییٰ سنوار کی شہادت کے بعد سے حماس اور اسرائیل میں بھی جنگ میں شدت آنے کا امکان ہے۔
یحییٰ سنوار کی موت پر ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے ایک بیان میں کہا ہے کہ اگرچہ یہ نقصان تکلیف دہ ہے لیکن یہ محاذ اہم شخصیات کی شہادت سے آگے بڑھنا بند نہیں ہوا ہے۔
انہوں نے ببانگِ دہل کہا کہ حماس زندہ ہے اور زندہ رہے گا بھی۔ دوسری جانب یحییٰ سنوار کی شہادت کے بعد سے حماس کے نئے سربراہ کیلئے غور شروع ہے۔
خبررساں اداروں کے مطابق نئے رہنما کی تلاش کیلئے حماس ایران اور قطر کی رائے کو مدنظر رکھے گا جبکہ ایسا دعویٰ بھی سامنے آراہ ہے کہ حماس کی قیادت کے ممکنہ امیدوار اس قطر میں ہی مقیم ہیں۔