متفرق

گوگل میپ سیاحوں کی گاڑی کو پانی میں‌لے ڈوبا

گوگل میپ جہاں ایک سہولت کا درجہ رکھتا ہے وہیں اس پر حد سے زیادہ بروسہ کبھی ہمیں بند گلی میں لے جاتا ہے تو کبھی گھوم پھر کر دوبارہ وہیں لے آتا ہے جہاں سے ہم نے شروع کیا تھا۔ تاہم انڈیا میں ایک ایسا واقعہ پیش آیا جس میں گوگل میپ پر حد سے زیادہ بھروسہ سیاحوں کی گاڑی کو پانی میں لے ڈوبا۔
یہ واقعہ انڈیا کی ریاست کیرالہ میں پیش آیا جہاں راستہ معلوم کرنے کیلئے میپ کا سہارا لیتی سیاحوں کی گاڑی پانی میں جا گری۔ انڈین میڈیا کے مطابق یہ واقعہ ہفتے کی صبح کیرالہ کے ضلع کوٹیام میں پیش آیا۔
حیدرآباد سے آنے والے سیاحوں کی گاڑی جب کیرالہ سے گزری تو سڑک کی ایک طرف سیلابی پانی جمع تھا۔ ڈرائیور نے روٹ چیک کرنے کی بجائے گوگل میپ پر انحصار کرتے ہوئے گاڑی موڑی اور سیدھا پانی میں جا گرے۔
تاہم مقامی افراد کی پھرتی سے جانی نقصان نہ ہوا اور گاڑی میں موجود 4 افراد کو بحفاظت نکال لیا گیا۔ تاہم گاڑی گہرے پانی میں کافی دیر ڈوبی رہی جسے گھنٹوں کی تگ و دو کے بعد نکالا گیا۔
مزید پڑھیں:‌بیماری کی تشخیص گوگل کی مدد سے ہوئی آسان

گوگل میپ پر انحصار سے حادثے کا یہ پہلا واقعہ نہیں ہے۔ اس سے قبل رواں برس ہی تامل ناڈو سے آتے دوستوں کے ایک گروپ نے گاڑی سیڑھیوں پر چڑھا ڈالی جبکہ گزشتہ برس کیرالہ میں ہی ایک افسوسناک واقعہ پیش آیا تھا جہاں گوگل میپ پر انحصار کرتے دو ڈاکٹر کار سمیت دریا میں جا گرے تھے اور جاں بحق ہو گئے۔
اگرچہ گوگل میپ پر آئے روز نئی اپڈیٹس آتی رہتی ہیں اور عموماً کسی راستے کے بند ہونے کی صورت میں گوگل صارف کو آگاہ کر دیتا ہے کہ متبادل انتظام کر لیا جائے تا کہ وقت اور حادثے سے بچا جا سکے۔
تاہم سڑک کی ٹوٹ پھوٹ یا بارش کے بعد جمع ہونے والے پانی یا اچانک سے کسی روڈ پر ہونے والے حادثے کی اپڈیٹ نہ ہونے کی وجہ سے اگر آپ کسی نئے شہر میں سفر کر رہے ہیں تو مقامی افراد کی رائے کو مقدم جاننا چاہیے۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button