غلط سینڈوچ ڈلیور کرنے پر 50 لاکھ جرمانہ

کہا جاتا ہے کہ بھوکے آدمی کے صبر کا امتحان نہیں لینا چاہیے کیونکہ بھوک میں انسان غلطی تو کیا مذاق بھی برداشت نہیں کرتا۔ اور ایک ایسے وقت میں کہ جب آپ اپنی پسند کی چیز آرڈر کریں اور اس کیلئے گھنٹوں انتظار کرنے کے بعد بھی آپکو مطلوبہ کھانے کی چیز کی بجائے کچھ اور ڈلیور کر دیا جائے تو ایسے میں آپکا پارہ ضرور ہائی ہوگا۔
ایسا ہی ایک واقعہ بھارت ریاستی گجرات کے شہر احمد آباد میں پیش آیا جہاں ایک کھانے کی شوقین خاتون نے پنیر تکہ سینڈوچ کی جگہ چکن سینڈوچ بھیجنے پر متعلقہ فوڈ چین کو 50 لاکھ ہرجانے کا نوٹس بھیج دیا۔
خاتون کے حوالے سے بتایا جاتا ہے کہ وہ گوشت کا استعمال نہیں کرتیں اور اسی لیئے انہوں نے پنیر تکہ سینڈوچ آرڈر کیا لیکن جب انہوں نے کھانا شروع کیا تو انہیں کچھ سخت محسوس ہوا جسے دیکھنے پر انہیں پتا چلا کہ یہ تو چکن ہے۔
اس پر خاتون نے ڈپٹی ہیلتھ کمشنر کو شکایت کی اور بعدازاں فوڈ ڈیپارٹمنٹ نے متعلقہ ریسٹورنٹ کو 5 ہزارروپے کا جرمانہ بھی کیا۔
تاہم خاتون کے پیٹ کے ساتھ ساتھ انتقام کا جذبہ بھی نہ بھرا اور انہوں نے انصاف کے حصول کیلئے کنزیومر کورٹ جا کر 50 لاکھ ہرجانے کا دعویٰ کردیا۔
مزید پڑھیں:کام چور ملازمین ہوشیار
لوگوں کی جانب سے ان کے اس عمل کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے مؤقف اپنایا گیا کہ اتنی سی غلطی کیلئے پانچ ہزارجرمانہ کافی ہے۔
تاہم متاثرہ خاتون کا کہنا ہے کہ صرف پانچ ہزار سے ان کے نقصان کا ازالہ نہیں ہوسکتا اور وہ سب ان نوجوانوں کیلئے کر رہی ہیں جنہیں ایسے تلخ تجربات کا سامنا کرناپڑتا ہے تاکہ انہیں اپنے حقوق بارے آگاہی مل سکے۔
ریسٹورنٹ کا اس بارے میں ابھی کوئی مؤقف سامنے نہیں آسکا ہے تاہم اپنی نوعیت کا الگ واقعہ ہونے کی وجہ سے اسے سوشل میڈیا پر کافی ڈسکس کیا جارہا ہے۔
One Comment