چپس کا پیکٹ آدھا خالی کیوں ہوتا ہے

کچھ سوال ایسے ہوتے ہیں جو ہمارے ذہنوں میں تو آتے ہے لیکن ان کے جواب ہمیں معلوم نہیں یا پھرانہیں تلاش کرنے کی کوشش نہیں کی جاتی- جیسے کہ فروری کا مہینہ 28 دنوں کا ہی کیوں ہوتا ہے جبکہ باقی مہینے 30 یا 31 دن کے ہوتے ہیں؟ اسی طرح پیزا گول ہوتا ہے لیکن اس کا ڈبہ چکور کیوں ہوتا ہے؟ آخر کمپنی گول ڈبے کیوں نہیں بناتی؟ اور آپ میں سے بہت سے لوگ پیکٹ والی چپس ضرور کھاتے ہوں گے لیکن کیا آپ نے کبھی جاننے کی کوشش کی ہے کہ آخر اس کا پیکٹ آدھا بھرا اور آدھا خالی کیوں ہوتا ہے؟
سب سے پہلے بات کرتے ہیں قمری کلنڈر کے مہینے فروری کے 28 دن ہی کیوں ہوتے ہیں- کئی صدیاں پہلے یورپ کے ایک بادشاہ نے قمری کلنڈر کا آغاز کیا اور اس کے کلنڈر میں ایک سال میں 355 دن ہوتے تھے- اس کلنڈر میں سال کا آغاز جنوری کے مہینے کی بجائے مارچ سے ہوتا تھا اور دسمبر کی بجائے فروری سال کا آخری مہینہ ہوتا تھا-
اب اس کلنڈر کے مطابق ہر مہینے کے دن مقرر کیے گئے اور 355 دن پورے کیے گئے لیکن فروری کے مہینے پر پہنچنے تک صرف 28 دن ہی بچے تھے- لہٰذا اب فروری 28 دنوں کا مہینہ ہی رہتا ہے لیکن بعد میں یہ بات سامنے آئی کہ ہماری زمین سورج کے گرد ایک چکر 365. 24 دن لیتی ہے- اسلئے باقی مہینوں کے دن میں پھر سے رد و بدل کی گئی لیکن فروری 28 دنوں کا ہی رہا- اب ہر 4 سال بعد فروری کا مہینہ 29 دن کا اس لئے رکھا جاتا ہے تاکہ اشاریہ 24 دنوں کا فرق اس ایک دن میں مکمل کر لیا جائے-
مزید پڑھیں: سردیوں میں بیماریوں سے بچانے والے 5 پھل
اب آتے ہیں دوسرے سوال کی طرف کہ پیزا تو گول ہوتا ہے لیکن اس کا ڈبہ چکور کیوں ہوتا ہے؟ کمپنیز اس کا ڈبہ گول کیوں نہیں بناتیں- تو اس کی پہلی وجہ تو یہ ہے کہ اس کا ڈبہ چکور حالت میں بنانے کیلئے ایک ہی شیٹ کا استعمال ہوتا ہے جبکہ گول ڈبہ بنانے کے لئے شیٹ بھی زیادہ لگے گی اور اس کی قیمت بھی بڑھ جائے گی-
اس کی دوسری وجہ یہ ہے کہ چکور ڈبہ میں پیزا کے آس پاس جگہ بچ جاتی ہے جو کیچ اپ رکھنے کے کام آتی ہے- اس کے علاوہ پیزا اٹھانے میں آسانی بھی رہتی ہے- لہٰذا پیزا کمپنی ہمیشہ چکور ڈبے کو ہی ترجیح دیتی ہے-
اب آتے ہیں اس سوال کی طرف جس کا آپ بے چینی سے انتظار کر رہے ہیں کہ ہم جو پیکٹ والی چپس خریدتے ہیں اس میں اتنی زیادہ ہوا کیوں بھری ہوتی ہے جبکہ اس میں چپس کی مقدار آدھی یا اس سے بھی کم ہوتی ہے- لوگوں میں یہ غلط فہمی پائی جاتی ہے کہ چپس بنانے والی کمپنی جان بوجھ کر ایسا کرتی ہے تاکہ چپس کم ہو اور منافع زیادہ- ہو سکتا ہے یہ بات کسی حد تک درست ہو لیکن اس کی اصل وجہ کچھ اور ہے-
جب کسی تلی ہوئی چیز میں تیل اور فیٹس خراب ہو جاتے ہیں تو اس میں بدبو پیدا ہو جاتی ہے- اس لئے وہ سڑا ہوا کھانا مضر صحت ہوتا ہے- چپس کا پیکٹ بھی اسی منطق پر کام کرتا ہے یعنی چپس میں فیٹس اور آئل ہوتا ہے جو اگر خراب ہو جائے تو اس میں بدبو پیدا ہو جائے گی اور وہ آپ کو بیمار کر سکتی ہے-
لہٰذا چپس کے پیکٹ کو خراب ہونے سے بچانے کے لئے کمپنیز اس میں نائٹروجن گیس بھرتی ہیں جو چپس کو لمبے عرصہ کیلئے محفوظ رکھتی ہے اور یہ گیس مضر صحت بھی نہیں ہوتی- اس لئے دنیا بھر کی تمام کمپنیز چپس کا آدھا پیکٹ بھرتی ہیں اور آدھے میں گیس تاکہ چپس کو ایک لمبے عرصہ تک محفوظ رکھا جا سکے-