حماس اسرائیل جنگ

غزہ میں آج کی رات خونی رات کیوں ہے؟

اسرائیلی بمباری سے جان بچا کر وسطی غزہ میں پناہ لینے والا الطباطبائی خاندان اسرائیلی بمباری کی نظر ہو گیا جس میں ایک ہی خاندان کے 36 افراد لقمہ اجل بن گئے، یوں غزہ میں جمعہ اور ہفتے کی درمیانی شب خونی رات کا منظر پیش کر رہی تھی۔ فرانسیسی خبر رساں ادارے کے مطابق زندہ بچ جانے والے افراد نے بتایا کہ اس عمارت جس میں الطباطبائی خاندان مقیم تھا پر ایسے وقت حملہ ہوا جب خواتین سحری کیلئے تیاری کر رہی تھیں۔
شہداء الاقصیٰ ہسپتال میں خاندان کے زیر علاج ایک نوجوان نے غیر ملکی خبر رساں ادارے کو شہداء کی طرف ہاتھ کرتے ہوئے بتایا کہ یہ ان کے ماں، باپ، بھائی اور خالہ ہیں۔ نوجوان کا کہنا تھا کہ گھر پر اس وقت بمباری کی گئی جب ان کی والدہ اور خالہ سحری تیار کر رہی تھیں۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق میڈیا سے گفتگو کے وقت الطباطبائی خاندان کے اس نوجوان کے گھر کے افراد کی لاشیں ہسپتال میں پڑی تھیں جنہیں بعدازاں ایک ٹرک کے ذریعے قبرستان منتقل کیا گیا۔ یوں یہ اس نوجوان کیلئے ایک خونی رات تھی۔

مزید پڑھیں: غزہ سے ایک اور تکلیف دہ خبر سامنے آ گئی

7 اکتوبر 2023 سے شروع ہونے والی حماس اسرائیل جنگ میں اب تک 31 ہزار 500 سے زائد فلسطینی شہید ہو چکے ہیں جس میں ایک بہت بری تعداد بچوں کی بھی ہے۔ تاہم خاندان کے 36 افراد کا ایک ساتھ لقمہ اجل بننا ایک اور تکلیف دہ معاملہ ہے جس نے پوری امت مسلمہ کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔
پیر سے شروع ہونے والا رمضان کا پہلا جمعہ مسجد اقصیٰ کیشدگی کے خطرات کے باوجود پرامن طریقے سے گزر گیا۔ تاہم رمضان کے دنوں میں جنگ بندی کیلئے دونوں فریقین کے درمیان ہونے والے مذاکرات اب تک سود مند ثابت نہیں ہو سکے ہیں۔ جس کی وجہ سے فلسطینیوں کیلئے رمضان بھی تکلیف سے بھرا ہوا ہے۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button