عید کے روز اسرائیلی حملہ، اسماعیل ہانیہ کے تین بیٹے شہید

عید کے روز حماس کے اہم رہنما اور سربراہ اسماعیل ہانیہ کے تینوں بیٹے ایک اسرائیلی حملے کے نیتجے میں‌شہید ہو گئے۔حماس کے مطابق غزہ کے الشاتی کیمپ کے باہر ایک کار پر حملے کے نیتجے میں اسماعیل ہانیہ کے بیٹے حزم، عامر اور محمد جان سمیت دو پوتے پوتیاں میں جان سے گئے جبکہ ایک پوتے کے زخمی ہونے کی بھی اطلاعات ہیں۔
حملے کے بعد بین الاقوامی میڈیا کے چینل الجزیرہ ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے اسماعیل ہانیہ نے تصدیق کی کہ غزہ کے الشاتی کیمپ کے باہر ہونے والے دھماکے میں ان کےتین بیٹے شہید ہو چکےہیں۔ اپنے بیٹوں کی شہادت پر حماس رہنما کا کہنا تھا کہ مذاکرات کے عروج پر یہ حملہ کر کے اگر دشمن یہ سوچتا ہے کہ ہمارے مطالبات تبدیل کرالے گا تو یہ بہت بڑی غلط فہمی ہے۔ ہم اپنے واضح مطالبات سے کسی صورت پیچھے نہیں ہٹیں گے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ انہیں اپنے بیٹوں کا خون اپنے لوگوں سے زیادہ عزیز نہیں ہے۔

مزید پڑھیں: اسرائیل کو جدید اسلحہ کون کونسے ممالک مہیا کرتے ہیں؟

اسرائیل کی جانب سے عائد سفری پابندیوں کے باعث اسماعیل ہانیہ اس وقت قطر کے دارلحکومت دوحہ میں مقیم ہیں۔ اسماعیل ہانیہ کے بڑے بیٹے عبدالسلام ہانیہ نے بھی اپنے تینوں بھائیوں کی وفات کی خبر دیتے ہوئے فیس بک پوسٹ میں لکھا کہ اللہ کا شکر ادا کرتے ہیں کہ میرے تین بھائیوں کو شہادت سے نوازا۔ اسماعیل ہانیہ کے تین بیٹے شہید ہونا پہلا واقعہ نہیں‌جب اسرائیلی فورسز نے ان کے اہلخانہ کو نشانہ بنایا، اس سے قبل نومبر میں‌ان کے گھر کو بمباری کر کے تباہ کر دیا گیا تھا۔
دوسری جانب اس سال پر غزہ میں بچوں نے عید بے سروسامانی کے عالم میں گزاری اور رمضان المبارک کے بابرکت مہینے کے بعد عید کے روز بھی اسرائیلی جارحیت جاری رہی۔ اقوام متحدہ کے ذیلی ادارے یونیسف کے مطابق اب غزہ کے کیمپوں میں کوئی ایسا بچہ نہیں باقی بچا جس کے دونوں والدین، یا دونوں میں سے ایک اسرائیلی حملے کا نشانہ نہ بنا ہو۔کئی کیمپوں میں 40 سے 50 افراد پر مشتمل خاندانوں میں سے صرف ایک یا دو فرد زندہ ہیں بقیہ اسرائیلی حملوں کی بھینٹ چڑھ چکے ہیں۔

عید کے روز اسرائیلی حملہ، اسماعیل ہانیہ کے تین بیٹے شہید” ایک تبصرہ

اپنا تبصرہ بھیجیں