اوپن اے آئی (چیٹ جی پی ٹی ) کے چیف ایگزیکٹو اور شریک بانی سیم آلٹمین کو اپنی ہی کمپنی سے اس وقت نکال دیا گیا ہے جب کمپنی کے بورڈ نے ان پر الزام لگایا کہ وہ “اپنی بات چیت میں مستقل طور پر صاف نہیں ہیں”۔
آلٹمین کی برطرفی سلیکون ویلی میں ایک بڑی تبدیلی ہے۔ چیٹ جی پی ٹی کے سامنے آنے کے بعد سے آلٹمین کا شمار مصنوعی ذہانت یا آرٹیفیشل انٹلیجنس کے ماہر سمجھے جانے لگے۔انہوں نے بہت تھوڑے عرصے میں کمپنی کو صفر سے 90 بلین ڈالر تک پہنچایا جو کہ اپنی نوعیت کی حیران کن کامیابی ہے۔
اوپن اے آئی کے بورڈ کی جانب سے جاری کیئے گئے بیان میں کہا گیا کہ بورڈ کو اب آلٹمین کی قیادت کرنے کی صلاحیت پر اعتماد نہیں رہا۔ کمپنی کی ویب سائٹ پر جاری بیان میں مزید کہا گیا کہ آگے بڑھنے کے ساتھ ساتھ نئی قیادت “ضروری” ہے۔ آلٹمین اب بورڈ کو چھوڑ رہے ہیں۔بورڈ کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا کہ بہت سوچنے اور سمجھنے کے بعد یہ نتیجہ اخذ کیا گیا کہ آلٹمین کمپنی کے ساتھ بات چیت میں اس قدر صاف نہیں تھی جتنا ہونا چاہے تھا۔
مزید پڑھیں: منگل اور بدھ کے روز قصائی گوشت کیوں نہیں بیچتے
” جس کی وجہ سے اس کی ذمہ داریاں نبھانے کی صلاحیت میں رکاوٹ پیدا ہو رہی تھی،”۔ تاہم آلٹمین نے مبینہ طور پر اپنی کمپنی کے بورڈ سے کیا چھپایا تھا وہ واضح نہیں تھا۔
الٹمین نے اس اعلان کے بعد اپنے ٹویٹر پر لکھا کہ انہوں نے اوپن اے آئی میں اچھا وقت گزار۔ یہ ان کی لیئے ذاتی طور پر تبدیلی کا باعث تھا اور یقیناً تھوڑا بہت باقی دنیا کیلئے بھی۔ ان کا کہنا تھا کہ انہیں باصلاحیت لوگوں کے ساتھ کام کرنے کا موقع ملا۔
اوپن اے آئی کی سی ٹی او میرا مورتی ان کی جگہ عبوری سی ای او بنیں گی۔ مورتی پانچ سال سے سان فرانسسکو میں قائم کمپنی کی قیادت کا حصہ رہے ہیں۔ بیان کے مطابق، گریگ بروک مین بورڈ کے سربراہ کے طور پر اپنے کردار سے سبکدوش ہو جائیں گے لیکن اوپن اے آئی کے صدر کے طور پر اپنا دوسرا عہدہ برقرار رکھیں گے۔