مجھے بارش میں چلنا بہت پسند ہے کیوں کہ بارش میں کوئی میرے آنسو نہیں دیکھ سکتا- دوستو یہ الفاظ اس شخص کے ہیں جس نے اپنی لاجواب اداکاری سے پوری دنیا کو مسکرانے پر مجبور کیا- دنیا اس شخص کو چارلی چپلن کہ نام سے جانتی ہے- جس کی لاش کو چوری کر لیا گیا-
چارلی چپلن 1889 میں انگلینڈ میں پیدا ہوا- اس کے ماں باپ اسٹیج اداکار تھے لیکن بد قسمتی سے دونوں ہی چارلی اور اس کے بھائی سڈنی کو ان دنیا میں تنہا چھوڑ گئے- دنیا کے چہرے پر مسکراہٹ بکھیرنے والے چارلی نے پیٹ کی خاطر بہت سے کام کیے- اس نے اخبار بیچے، اس نے بچوں کے کھلونے بنانے والی کمپنی میں بھی ملازمت کی اور ایک ڈاکٹر کے ہیلپر کے طور پر بھی کام کیا- غرض اپنا اور اپنے بھائی کا پیٹ پالنے کے لئے ہر کام کیا-
لیکن اپنے ماں باپ کی طرح چارلی چپلن کے اندر بھی ایک فنکار چھپا بیٹھا تھا- لہٰذا اس نے ملازمت کے ساتھ ساتھ اسٹیج پر بھی کام کرنا شروع کر دیا- چھوٹے چھوٹے کردار ادا کر کے چارلی لوگوں کی نظروں میں آ گیا اور ایک ڈرامہ بنانے والی کمپنی کے ساتھ امریکہ جانے کا موقع ملا- یہیں سے اس کی قسمت کا ستارہ چگمگانا شروع ہوا-
1912 میں چارلی کو ایک فلم کی آفر ہوئی جس نے اسے امریکہ میں بہت مشہور بنا دیا- اس کے بعد ایک سے بڑھ ایک فلم اسے ملتی گئی اور کامیڈی کی سائلنٹ فلموں کا بے تاج بادشاہ بن گیا- چارلی نے 4 شادیاں کی اور اس کے 8 بچے تھے- اس نے 4 کتابیں بھی لکھیں اور موسیقی کے آلات پر بھی اسے کافی عبور حاصل تھا-
مزید پڑھیں: چیٹ جی پی ٹی کا اپنے ہی سی ای او کو سرپرائز
دسمبر، 1977 کرسمس والے دن چارلی چپلن 88 سال کی عمر میں اس دنیا سے کوچ کر گیا- دو دن بعد سوئٹزر لینڈ میں اس کی آخری رسومات ادا کر کے اس کے گھر کے باہر ہی دفنا دیا گیا- لیکن آگے کیا ہونے جا رہا تھا کسی کے وہم و گمان میں نہ تھا- چارلی چپلن کے انتقال کے تقریبا 2 ماہ بعد اس کی بیوی کو سوئٹزر لینڈ کی پولیس کی طرف سے کال آئی- پولیس نے اونا چپلن کو ایسی بات بتائی جس نے اس کے پاؤں تلے زمین کھسکا دی- پولیس کے مطابق چارلی مردہ جسم اس کی قبر سے غائب تھا- کسی نے اس کا جسم چرا لیا تھا- پوری دنیا اس عجیب و غریب حرکت کو سن کر حیران رہ گئی-
پولیس نے چوری کی اس انوکھی واردات پر تحقیقات شروع کر دیں- کچھ دنوں بعد چارلی چپلن کی بیوی کو ایک کال آئی جو چارلی کا جسم چرانے والوں نے کی تھی- مجرموں نے چارلی کے مردہ جسم کے بدلے 6 لاکھ ڈالرز کا مطالبہ کیا- یہ ایک بہت عجیب واقعہ تھا کیوں کہ ایک لاش کی خاطر تاوان مانگا جا رہا تھا- چارلی کی بیوی نے اتنی بڑی رقم دینے سے انکار کر دیا- جس پر اغوا کاروں نے اس کے بچوں کو نقصان پہنچانے کی دھمکی دی-
اس زمانے میں فون بوتھ سے کال کی جاتی تھی- لہٰذا پولیس نے اس علاقے کے 200 کے قریب فون بوتھز کی نگرانی شروع کر دی جو کامیاب ہوئی- پولیس نے چارلی چپلن کی لاش چرانے کا الزام میں 4 لوگوں کو گرفتار کر لیا- ان چوروں نے سوئٹزر لینڈ میں پناہ لی ہوئی تھی اور یہ مکینک تھے- انہوں نے چارلی کے جسم کو چوری کر کے اس کے گھر سے ایک میل دور کھیتوں میں دفن کر دیا تھا-
پولیس نے ان کی موجودگی میں چارلی کے تابوت کو کھیتوں سے نکالا اور پھر سے اس کی اصل قبر میں دفنا دیا- پھر اس کی قبر کو کنکریٹ سے پکا کر دیا گیا تاکہ دوبارہ کوئی ایسی حرکت نہ کرے- مجرموں کو قید کی سزا سنا دی گئی- ان لوگوں نے چارلی کی بیوی سے معافی بھی مانگی اور انہیں معاف بھی کر دیا گیا-
لیکن اس عجیب واقعہ نے پوری دنیا کو حیران و پریشان کر کے رکھ دیا تھا- کامیڈی فلموں کا بے تاج بادشاہ چارلی چپلن کی قبر آج بھی سوئٹزر لینڈ میں ہی موجود ہے-